لاہور (جیوڈیسک) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا ہے کہ صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ کا استعفیٰ ناکافی ہے۔ یک رکنی کمشن سب کو بے گناہ قرار دیدے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ناجائز اسلحہ کا الزام غلط ہے، کمشن کس چیز کا ہے۔ اس سے قبل کینیڈا سے ویڈیو لنک کے ذریعے اپنے خطاب میں ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ رات کے اندھیرے میں ہم پر ظلم کیا گیا۔
متعدد کارکنوں کی لاشیں غائب کر دی گئیں۔ عوامی تحریک کے بہت سے کارکن اب بھی لاپتا ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جمہوریت عوام کے جان و مال کے تحفظ کا نام ہے۔ ماڈل ٹائون میں جو کچھ ہوا کیا یہ جمہوریت ہے؟۔ سازش تو تب ہو جب ملک میں جمہوریت قائم ہو۔
ملکی تاریخ میں سانحہ ماڈل ٹائون جیسی بربریت کی مثال نہیں ملتی۔ ہماری درخواست پر مقدمہ درج نہیں ہوا، اس سے بڑھ کر ریاستی جبر اور کیا ہوگا؟۔ اس ملک میں قتل عام پر بھی مقدمات درج نہیں ہوتے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارا انقلاب یہ ہے کہ پاکستان میں آئین کی تمام شقیں نافذ ہوں۔
ہمارا یہ انقلاب ہے کہ غریب کا بچہ بھی تعلیم اور نوکری حاصل حاصل کر سکے۔ ہمارا انقلاب ملک سے غربت کا خاتمہ ہے۔ عوامی تحریک کا انقلاب جمہوری اور آئینی ہے۔ ہم پاکستان کو سچا فلاحی معاشرہ دیکھنا چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک میں انسانی حقوق کی بحالی کی تحریک شروع ہونے والی ہے۔
جان دے دوں گا، 20 کروڑ عوام سے بے وفائی نہیں کر سکتا۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے اعلان کیا کہ یہ کینیڈا میں میری آخری پریس کانفرنس ہے جس کے بعد میں وطن واپسی کیلئے روانہ ہو جائوں گا۔ میری فلائٹ 23 جون کو صبح 7 بجے پاکستان میں اترے گی۔ عوام اپنی تقدیر بدلنے کیلئے نکلیں۔