لاہور (اصل میڈیا ڈیسک) مسلم لیگ ن پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے ہو سکتا ہے کہ آئندہ 9 ماہ میں حکومت نہ رہے۔
فیصل آباد میں کارکنوں سےخطاب کرتےہوئے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کو ملک کی ترقی کی سزا دی جا رہی ہے۔
رانا ثنا کا کہنا تھا کہ سی ٹی ڈی کو ہم وجود میں لے کر آئے،اس کے بعد دہشت گردی کا خاتمہ ہو گیا تھا، پوری محنت کا سہرا شہباز شریف کے سر پر ہے۔
انہوں نے نواز شریف کے وطن واپس آنے سے متعلق کہا کہ وہ کب آئیں گے اس کا فیصلہ پارٹی مشاورت سے ہوگا، نواز شریف کسی ڈیل میں دلچسپی نہیں رکھتے اور نہ ایسا چاہتے ہیں۔
رانا ثنا اللہ نے سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر یوسف رضا گیلانی کو کلین چٹ دیتے ہوئے کہا کہ سینیٹ میں اسٹیٹ بینک سے متعلق بل پاس ہونے پر اگر کسی کا قصور ہے تو وہ دلاور خان گروپ ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس بار تو ووٹ بھی پورے تھے ، لیکن حکومت نے غیر پارلیمانی روایت اپنا کر بل پاس کروایا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر ان سے پوچھیں تو کہتے ہیں آئی ایم ایف قسط نہیں دے رہا تھا، قسط کی خاطر ملک کو گروی رکھ دیا گیا ہے، اسٹیٹ بینک کو اب نہ قومی اسمبلی پوچھ سکتی ہے اور نہ کوئی ادارہ پوچھ سکتا ہے۔
وزیراعظم عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے صدر مسلم لیگ ن پنجاب کا کہنا تھا کہ فنڈز کے ذریعے چیئرمین پی ٹی آئی کرپشن کرتے ہیں اور ان کی اے ٹی ایمز بھی کرپشن میں ملوث ہیں۔
دورانِ خطاب انہوں نے کہا کہ اپنے مرضی کے جج لگا کر اپوزیشن کے خلاف فیصلے کروانے ہیں، وزیر اعظم کی خواہش ہے کہ دس یا بارہ جج ملک ارشد جیسے مل جائیں۔
مسلم لیگ ن کے رہنما کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بار بار جمہوریت پر ڈاکا ڈالا گیا، منظم جمہوری سیاسی جماعتیں بنتی تو شپ خون مارنے کی اجازت کسی کو نہیں ملتی، ن لیگ نے پہلے بھی منظم جماعت بنانے کی کوشش کی اب بھی کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب ہم اپنی پارٹی کو متحرک کریں گئے،ہفتے میں ہر یونین میں ایک جلسہ ہو گا، 6 ماہ میں ہر ڈویژن لیول پرجلسوں میں شہباز شریف اور مریم نواز سمیت اعلیٰ قیادت شریک ہو گی۔