فیصل آباد: سابق وزیر قانون رانا ثناء اﷲ خاں کے خلاف تحریک انصاف کی ہلاکت کا مقدمہ درج ہونے پر فیصل آباد بار میں کرائی جانے والی ہڑتال کا کوئی اخلاقی جواز نہیں۔
بلکہ یہ آئین وقانون کی بالادستی کے لیے جدوجہد کرنے والے قانون دانوں کے لیے شرم سے ڈوب مرنے کا مقام ہے۔ ان خیالات کا اظہار فیصل آباد کی سینئر خاتون وکیل رہنما مسز فرخندہ خاں ایڈووکیٹ نے اپنے ایک بیان میں کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ ہم مقتول کے ساتھ بھی ہوں اور قاتل کے بھی۔
مسز فرخندہ خاں نے مزید کہا کہ سابق وزیر قانون عرصہ سے وکالت کا پیشہ چھوڑ چکے ہیں اور اگر وہ خود کو ابھی تک وکلاء برادری کا حصہ سمجھتے ہیں تو انہوں نے اپنے گزشتہ دور حکومت میں 5 سال وزیر قانون ہونے کے باوجود وکلاء کے فیصل آباد میں ہائیکورٹ بنچ کے سب سے بڑے مطالبے کیلئے کیوں کچھ نہیں کیا۔
مسز فرخندہ خاں نے کہا کہ وکلاء کی صف میں شامل دکانداروں نے بار کو اپنے مقاصد کے لیے استعمال کیا جس کی آئین وقانون کی بالادستی پر یقین رکھنے والے وکلاء پرزور مذمت کرتے ہیں کیونکہ بار کے پلیٹ فارم کو کسی کے سیاست مقاصد کیلئے استعمال نہیں کیا جا سکتا۔