لاہور (جیوڈیسک) اسٹیٹ بنک نے ملزم عمران کے اکاؤنٹس کی تحقیقات شروع کر دیں، رپورٹ آج منظر عام پر لائی جائے گی، رانا ثنااللہ نے زینب کے قاتل عمران کے عالمی گروہ سے تعلق کو بے بنیاد قرار دے دیا۔
وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے کہا کہ کسی گروہ یا عالمی نیٹ ورک کی باتیں درست نہیں، عمران ہی اصل درندہ ہے جو معصوم بچوں کو ورغلاتا تھا۔ انہوں نے کہا جو سنسنی پھیلا رہے ہیں ان کے پاس کونسا سورس ہے؟ ملزم عمران کا ڈی این اے اور پولی گرافک ٹیسٹ بھی لیا گیا، ملزم عمران ہی بچیوں کو اپنی ہوس کا نشانہ بناتا تھا، سانحہ قصور نے پوری قوم کو ہلا کر رکھ دیا، زینب کیس پر سپریم کورٹ نے بھی نوٹس لیا۔
رانا ثناء اللہ نے یہ بھی کہا کہ ملزم نفسیاتی مریض بھی نہیں ہے، معصوم لاشوں پر لوگ پوائنٹ سکورننگ کرنا چاہتے ہیں، مافیا والی بات درست ثابت ہوئی تو کارروائی ہو گی، اگر غلط ثابت ہوا تو سنسنی پھیلانے والوں کیخلاف بھی کارروائی ہونی چاہئے، عمران زیر تعمیر مکان میں بچی کو لے کر گیا تھا، مالک مکان کیساتھ جھگڑا ہوا اور وہاں سے بھاگ گیا۔
ادھر ڈاکٹر شاہد مسعود نے گذشتہ روز ملزم عمران علی کے بینک اکاؤنٹس کی فہرست بھی سپریم کورٹ میں پیش کیں۔ ڈاکٹر شاہد مسعود کا کہنا تھا عمران کے 40 بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات جمع کرا دیں، پیر تک 80 اکاؤنٹس کی مکمل معلومات جمع کراؤں گا۔
سپریم کورٹ نے زینب قتل کیس کے از خود نوٹس کی سماعت کے دوران ملزم عمران کو سخت سکیورٹی فراہم کرنے اور ڈاکٹر شاہد مسعود کی معلومات پر جے آئی ٹی کو تحقیقات کا بھی حکم دیا تھا۔