اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) انسداد منشیات کی عدالت نے مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثناء اللہ کی درخواست ضمانت مسترد کر دی۔ لاہور کی انسداد منشیات عدالت میں رانا ثناء اللہ کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔
رانا ثناءاللہ کی جانب سے ایڈووکیٹ فرہاد علی شاہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ رانا ثناء اللہ قومی اسمبلی کے ممبر ہیں، ہر قسم کی ضمانت دینے کے لیے تیار ہیں، اگر عدالت پاسپورٹ رکھنا چاہتی ہے تو اس کے لیے بھی تیار ہیں۔
ایڈوکیٹ فرہاد علی شاہ نے مزید کہا کہ ہمارا ریمانڈ نہیں مانگا گیا، رانا ثناءاللہ کی میڈیکل رپورٹ ساتھ ہیں، وہ دل اور بلڈپریشر کے مریض ہیں لہذا ان کی ضمانت منظور کی جائے، عدالت جب بلائے گی حاضر ہو جاؤں گا۔
اے این ایف کے پراسیکیوٹر رانا انعام نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ رانا ثناء اللہ کے وکلاء فوٹیج لیکر آئے اور ضمانت مانگ رہے ہیں، ویڈیو میں ایسی کوئی چیز نہیں جس پر رانا ثناءاللہ کے وکلاء خوشی محسوس کر رہے ہیں۔
رانا انعام نے کہا کہ اے این ایف نے رانا ثناءاللہ کی مکمل رپورٹ عدالت میں دی ہے۔
انسداد منشیات کی عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد رانا ثناءاللہ کی ضمانت کی سماعت خارج کر دی۔
واضح رہے کہ انسداد منشیات فورس (اے این ایف) نے رانا ثناءاللہ کو 2 جولائی کو فیصل آباد سے لاہور جاتے ہوئے گرفتار کیا تھا اور اے این ایف نے دعویٰ کیا تھا کہ رانا ثناء کی گاڑی سے بھاری مقدار میں منشیات برآمد کی گئی۔