اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) جسٹس (ر) رانا شمیم کے ’’مشکوک‘‘ اور مبینہ طور پر لیک ہونے والے حلف نامے سے متعلق نوٹری پبلک لندن کے انکشافات رپورٹ کیے گئے تھے تاہم ان انکشافات نے حلف نامے کی ساکھ پر بہت بڑا سوالیہ نشان لگا دیا۔
جسٹس (ر) رانا شمیم کے ’’مشکوک‘‘ اور مبینہ طور پر لیک ہونے والے حلف نامے نے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کو میاں نواز شریف اور ان کی صاحبزادی کے خلاف ملی بھگت میں ملوث کر دیا تھا، اب پیش کیے گئے شواہد کا تفصیلی فرانزک تجزیہ جاری کیا جا رہا ہے اور شواہد کے کچھ حصے ’عرفان ہاشمی آفیشل‘ یوٹیوب چینل پر دستیاب ہیں۔
آڈیو کے 5 اقتباسات منظر عام پر آچکے ہیں،سب سے پہلے 3 الگ الگ آڈیوز میں نوٹری چارلس گوتھرائی نے تصدیق کی ہے کہ رانا شمیم ماربل آرچ آفس میں موجود تھے،پہلا آڈیو: جج نواز شریف کے دفتر میں موجود تھے۔ دوسرا آڈیو: کون سا دفتر تھا، جیسے یہان لندن میں،گوتھرائی نے جواب دیا’’ماربل آرچ‘‘،تیسری آڈیو میں گوتھرائی سے مزید پوچھا گیا :کیا وہ نواز شریف کے دفتر میں تھے؟ جب وہ وہاں دوستانہ ماحول میں تھے؟ گوتھرائی کا جواب تھا’جی بہت‘۔چوتھی آڈیو:’یہ ان کے دوست ہیں،آپ کو میری بات سمجھ آئی، جب نواز شریف وزیراعظم تھے،میں آپ کو پاکستان میں ہیڈ جج بنا دوں گا اس قسم کی بات تھی اور اگر آپ ہیڈ جج رہے ہوں اور 10 سے 15 سال حکمرانی کی ہو ،وہ ایسے دوست تھے‘‘۔
پانچویں آڈیو میں گوتھرائی کا کہنا تھا کہ انہوں نے دستاویزات کا پوری طرح مطالعہ نہیں کیا تھا لیکن وہ جانتے تھے کہ ان میں نواز شریف کے بارے میں کوئی بہت بڑی بات ہے تاہم انہوں نے ان دستاویزات کو سرسری دیکھنے کے بعد ان کی تصدیق کر دی تھی کیوں کہ اس وقت میں بہت مصروف تھا،ان دستاویزات کو مناسب انداز میں دیکھ نہیں سکا،اس بیان حلفی کی تمام کاپیاں میرے فون میں موجود ہیں۔
ان پانچوں اڈیوز کے تجزیے کے بعد فرانزک ماہرین نے تصدیق کی ہے تمام آڈیوز حقیقی ہیں،اس بات کا تعین کرنے کے لیے عدالتی طور پر جانچ پڑتال کی گئی کہ آیا یہ آڈیوز حقیقی، غیر ملاوٹ شدہ اور غیر ترمیم شدہ ہیں،اس حوالے سے ایک فرانزک ماہر جوزف ناغدی نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ آڈیو ریکارڈنگ حقیقی، ملاوٹ سے پاک اور غیر ترمیم شدہ ہے، آڈیوز میں کسی چھیڑ چھاڑ یا ترمیم کی نشاندہی نہیں ہوئی۔