رینجرز کی کارروائی، پولیس کی گاڑیوں سے مشابہ موبائلیں اسپتال سے ضبط

Rangers

Rangers

کراچی (جیوڈیسک) رینجرز نے حفاظت کے لیے قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کے دوران ناظم آباد میں نجی اسپتال کی سیکیورٹی پر تعینات پرائیویٹ گارڈز اور ان کے زیر استعمال پولیس و رینجرز کی موبائلوں سے مشابہ 2 موبائلیں تحویل میں لے لیں۔

یہ بات رینجرز کے 73 ونگ کے ہیڈکوارٹرز گلبرگ میں رینجرز کے سیکٹر کمانڈر بریگیڈیئر خرم شہزاد نے بتائی، انھوں نے بتایا کہ رینجرز نے ناظم آباد کے نجی اسپتال سے سیکیورٹی گارڈز اور ان کے زیر استعمال 2 موبائلیں تحویل میں لے لی ہیں۔

تحویل میں لی جانے والی موبائلیں ایک ڈاکٹر کی ذاتی ملکیت ہیں اور انھیں رینجرز اور پولیس کی موبائلوں کی طرز پر تیار کیا گیا ہے، حراست میں لیے جانے والے نجی محافظوں نے پولیس کی وردیوں سے مشابہ وردیاں پہنی ہوئی تھی جو کہ خلاف قانون ہے۔

شبہ ہے کہ تحویل میں لی جانے والی موبائلیں غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث ہیں جو لوگ اپنی حفاظت کے لیے قانون کی خلاف ورزی کررہے ہیں ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی، شہری اپنی حفاظت کے لیے کوئی غیر قانونی عمل اختیار نہ کریں اگر کسی کو حفاظت کے لیے محافظ اور گاڑیاں رکھنی ہیں۔

تو قانون کے مطابق راستہ اختیار کریں تاکہ عام شہری ہراساں نہ ہوں ذاتی گاڑیوں پر ہوٹر اور لال، پیلی اور نیلی بتیاں لگانا غیر قانونی ہے اگر کوئی شخص اپنی حفاظت کے لیے لائسنس یافتہ اسلحہ رکھنا چاہتا ہے تو اسے چھپا کر رکھے اسلحے کی نمائش کی قطعاً اجازت نہیں ہے۔

نجی سیکیورٹی ادارے قانون کے مطابق محافظوں کو وردیاں پہنائیں، سیکیورٹی اداروں سے مشابہ وردیاں، موبائلیں اور سامان فروخت کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، تحویل میں لی گئیں موبائلیں اور نجی گارڈز کو پولیس کے حوالے کیا جائے گا جو باقاعدہ تفتیش کرے گی مذکورہ موبائلیں گزشتہ دنوں چوری ہونے والی موبائلیں ہوسکتی ہیں۔