اسلام آباد (جیوڈیسک) رینجرز اختیارات کو محدود کرکے سندھ حکومت نے وفاقی حکومت کو بڑا چیلنج کر دیا ہے۔ سندھ اسمبلی کی قرارداد کے بعد وفاق کے ایوانوں میں سناٹا ہے۔ وزیراعظم نواز شریف نے صورتحال پر مربوط پالیسی بننے تک اپنی ٹیم کو ردعمل سے روک دیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی کے وزیراعلیٰ ہاؤس میں طویل صلاح مشورہ کیا گیا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ وفاقی وزارت داخلہ نے سندھ حکومت کی شرائط کے مطابق نوٹیفکیشن جاری نہ کیا تو رینجرز سے تعاون نہیں کیا جائے گا۔
ماہر قانون فروغ نسیم کہتے ہیں کہ آرٹیکل 148 اور 149 کے تحت وفاق رینجرز کو پاورز دے سکتی ہے تاہم سندھ اسمبلی کی قرارداد کے بعد ڈیڈلاک آ گیا ہے۔ ذرائع کہتے ہیں کہ وزیراعظم سیاسی قیادت کو بھی ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں تاہم موجودہ صورتحال ان کیلئے کسی امتحان سے کم نہیں ہے۔