کراچی: جمعیت علماء پاکستان کے سیکرٹری جنرل اورمرکزی جماعت اہل سنت کے نگران شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ ملک کے معاشی حب کراچی کے ساتھ پھر ایک بار درندگی کا کھیل کھیلنے کی تیاری کی جا رہی ہے،عوامی جماعت کا نعرہ لگانی والی پیپلز پارٹی کب تک بھٹو ازم کا سودہ کرتی رہے گی، کراچی آپریش میں جاری جیسے ہی کچھ مثبت نتائج آنا شروع ہوئے تو سندھ حکومت رینجرز کو دیوار لگانے کا پروانہ جاری کر رہی ہے۔ دہشت گردی، بھتہ خوری اور ٹارگٹ کلرز کو پہلی بار آکسیجن آمر وقت مشرف نے دیا تھا۔
اب دوسری با جمہوری اقتدار کی دعویدار پیپلز پارٹی قاتلوں پر دست شفقت رکھنا چاہتی ہے، اگر رینجرز کے خصوصی اختیارات واپس لیے گے یا کراچی آپریشن کو روکنے کی کوشش کی گئی تو سندھ کی تمام جماعتیں پیپلز پارٹی سے ہر طرح کا بائیکاٹ شروع کر دیں گی۔ مدینہ منورہ سے قبل افطار پارٹی اظہارے خیال کرتے ہوئے جمعیت علماء پاکستان کے سیکرٹری جنرل اورمرکزی جماعت اہل سنت کے نگران شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کراچی آپریشن کے حوالے سے منفی فیصلے اور رینجرز اختیارات میں کمی دو چوروں کے درمیان باہمی مشاورت اور برادرانہ جذبے کے اتحاد کا ثبوت ہے۔
رینجرز سے خصوصی اختیارات کی واپسی پیپلز پارٹی کی سندھ دھرتی سے غداری ہے۔ جے یو پی واحد جماعت ہے جس کی اس معاملے پر نظر تھی اور وہی ہونے جا رہا ہے جس کا اندیشہ تھا، دہشت گردی، بھتہ خوری اور ٹارگٹ کلنگ اور دیگر جرائم کا نیا دور شروع ہوتا جا رہا ہے وفاقی حکومت اس معاملے پر خاموش معنی خیز ہے، ہم اس فیصلے پر سراپا احتجاج ہونگے، جمعیت علماء پاکستان صوبے بلوچستان سے آئے ہوئے ذمہ داران سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صوبے بلوچستان کے ذمہ داران و خادمین قابل تحسین ہیں جو اتنے مسائل اور مشکل میں زندگی کے باوجود نظام مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سفر میں ہر سو گامزن اور مسلسل جدوجہد کر رہے ہیں۔