اسلام آباد (جیوڈیسک) رینجرز اختیارات سے متعلق وزیراعلیٰ سندھ کی سمری مسترد ہونے پر پیپلز پارٹی نے سینیٹ کے اجلاس سے واک آؤٹ کردیا۔
چیئرمین رضا ربانی کی سربراہی میں سینیٹ کا اجلاس شروع ہوا تو ارکان کی غیر موجودگی پر اپوزیشن ارکان نے واک آؤٹ کردیا تاہم وزرا کے منانے پراپوزیشن ایوان میں واپس آگئی ، نکتہ اعتراض پراظہار خیال کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے سینیٹر سعید غنی نے کہا کہ پیپلز پارٹی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن پر ہے لیکن تاثر دیا جا رہا ہے کہ پیپلز پارٹی دہشت گردوں کی ہمدرد ہے۔
سندھ میں رینجرز کو انسداد دہشت گردی کےاختیارات حاصل ہیں انہیں محدود نہیں کیا، سندھ نے رینجرز کو اختیارات سے تجاوز نہ کرنے کا کہا، سندھ اسمبلی نے فیصلہ کیا کہ رینجرز اختیارات سےتجاوز نہ کرے، صوبوں کے آئینی اختیارات کو چھینا نہیں جا سکتا، وفاقی حکومت نے سمری مسترد کرکے سندھ پر کاری ضرب لگائی ہے۔
پیپلز پارٹی کے فرحت اللہ بابر نے کہا کہ وفاق نے براہ راست صوبائی معاملات میں مداخلت کی، وفاقی حکومت کایہ اقدام غیردانش مندانہ ہے، اس سے وفاق اور صوبے میں جنگ چھڑ سکتی ہے عوامی نیشنل پارٹی کے شاہی سید نے کہا کہ سندھ میں رینجرز کے اختیارات پروفاق کو ثالث کا کردارادا کرنا چاہیئے تھا لیکن وفاق اسے سلجھانے کے بجائے مزید متنازع بنا رہا ہے۔ بعد ازاں پیپلز پارٹی اور اے این پی کے ارکان نے احتجاج کرتے ہوئے اجلاس کا واک آؤٹ کردیا۔