اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ اپنے موقف پرقائم ہیں ان کا کہنا ہے کہ رینجرز اختیارات پر سندھ حکومت کے آئینی اختیار کو تسلیم کیا جائے ، کسی وزیر کے خلاف کارروائی پر وزیر اعلیٰ کو اعتماد میں لینا ضروری ہے ۔
اس سے پہلے وزیر اعظم نواز شریف اور وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کے درمیان اہم ملاقات ہوئی ہے ، وزیر اعظم کہتے ہیں کہ کراچی آپریشن بلا امتیاز جاری رکھا جائےگا اس کے ثمرات ضائع نہیں ہونے چاہئیں ، رینجرز اختیارات پر وزارت داخلہ کا نوٹیفکیشن برقرار رہے گا ، نواز شریف نے وزیر داخلہ کو آئندہ ہفتے کراچی جانے کی ہدایت دے دی ۔
کراچی آپریشن اور رینجرز اختیارات سے متعلق امور پر بات چیت میں وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ کراچی آپریشن ملک اور سندھ کے مفاد میں ہے اور یہ آپریشن بلا امتیاز جاری رکھا جائے گا انہوں نے کہا کہ ڈھائی برس میں سندھ رینجرز پر 25 ارب روپے کے اخراجات ہوئے، کراچی آپریشن کے ثمرات ضائع نہیں ہونے چاہئیں۔
ملاقات میں سید قائم علی شاہ نے موقف اختیار کیا ہے کہ سندھ اسمبلی کی قرار داد آئین و قانون کے مطابق ہے، کراچی آپریشن کے اختیارات سندھ حکومت کے پاس ہونے چاہئیں۔
وزیر اعظم نے وزیر داخلہ چودھری نثار کو آئندہ ہفتے کراچی جانے ، کراچی آپریشن سے متعلق معاملات طے کرنے اور سندھ حکومت کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت کی ہے ۔