کراچی : جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس و شیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کہاکہ اگر شہر میں رینجرز کے اختیارات میں توسیع نہ کی گئی تو مذہبی طبقہ، تاجر وں کو ملاکر بھرپور احتجاج کریں گے، شہر میں امن کے قیام کا سہرافورسسز کو جاتاہے ، حکومت سندھ بھتہ خوروں، ٹارگٹ کلرز، اغواء کاروں ، لینڈ مافیا، قاتلوں کیلئے راستہ کھول کر دوبارہ کراچی کو تباہی کے دہانے پر کھڑا کرنا چاہتی ہے،صفائی ستھرائی پانی بجلی سمیت بنیادی مسائل کی بھرمار ہے، گندگی کی وجہ سے مختلف بیماریاں پھوٹ رہی ہیں۔
نورین لغاری سمیت عصری اداروں کے درجنوں دہشت گردوں کی گرفتاری سے ثابت ہوگیا انتہاپسندی کا الزام مدارس پر لگانا بے بنیاد ہے، ملک سے دہشتگردی ، فرقہ واریت اور دیگر مسائل کے خاتمے کیلئے میڈیا ، منبر ومحراب سمیت تمام شعبوں کے افراد کو کردار ادا کرنا ہوگا۔ خیالات کا اظہار جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمدنعیم نے منگل کے روز سائٹ ایریا کے مقامی ریسٹورنٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر ان کے ہمراہ پاکستان امن کونسل کے علامہ طارق مدنی ، مولانا سیف اللہ ربانی ، مولانا نعمان نعیم اور دیگر علماء کرام بھی موجود تھے۔ مفتی محمد نعیم نے مزید کہاکہ شہرکراچی میں گزشتہ دس سالوں کے دوران ہمارے درجنوں طلبہ اور علماء قتل کیے گئے میرے داماد مولانا مسعود بیگ سمیت سینکڑوں بے گناہوں کو قتل کیاگیا ، ایک طرف گینگ وار سرگرم تھی تو دوسری جانب ملک دشمن قوتیں اپنی ریشہ دوانیوں میں مصروف تھی،حکومت نے دہشتگردوں کو کھلی چھوٹ دی ہوئی۔
جب سے شہر میں بااختیار رینجرز کو تعینات کیاگیا شہر میں امن کی فضاء قائم ہونے لگی اور شہریوں نے سکھ کا سانس لیا ، حالات کی خرابی کی وجہ سے انڈسٹریز اور تجارت کو بیرون ممالک منتقل کرنے والے تاجر پھر سے شہر قائد کا رخ کرنے لگے تھے ، لیکن سندھ حکومت نہیں چاہتی کہ بھتہ خوری ، دہشتگردی ، لوٹ مار کا شہر سے خاتمہ ہو اسی لیے رینجرز کے اختیارات میں توسیع میں لیت و لعل سے کام لیاجارہاہے ،انہوں نے کہاکہ ایسا لگتاہے جیسے پیپلزپارٹی سند ھ میں کرپشن کیلئے حکومت کررہی ہے جو کرپشن او ر لوٹ مار میں مصروف ہیں سفارش کیلئے بھی پیسے طلب کیے جارہے ہیں ، تو دوسری جانب کرپٹ عناصر کو کھلی چھوٹ دیکر ان کی تاج پوشی کرکے عوامی میڈیٹ کا مذاق بنایاجارہاہے ، انہوں نے کہاکہ رینجرز کو اختیارات دینے میں مزید تاخیری حربے استعمال کیے گئے تو امن کے خواہاں شہریوں ، تاجروں ، علماء اور مذہبی طبقے سے ملکر بھر احتجاج کریں گے ، انہوں نے کہاکہ سیاستدان مدارس کو دہشتگردی اور انتہاپسندی کے ذمہدار قرار دیتے نہیں تھکتے لیکن مختلف جماعتوں کے گرفتار سیاسی کارکن دہشتگردی کا اعتراف کرتے رہے ہیں ،انہوں نے کہاکہ نورین لغاری اور دیگر دہشتگردوں کی گرفتاری سے یہ بات روز روشن کی طرح واضح ہوچکی ہے، مفتی محمدنعیم نے مزید کہاکہ ملک میں انتہاپسندی کے ذمہ دار مذہب نہیں بلکہ سیاستدانوں کے رویے اور مفاد پرستی کی سیاست ہے ، بدقسمتی سے یہاں مجرم کی تاج پوشی کی جاتی ہے اور بیگناہوں کو سزا دی جاتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ جب عوام کو انصاف نہیں ملتاتو مردان جیسے واقعات رونماءٗ ہوتے ہیں ، انہوں نے کہاکہ ایک سوال کے جواب میں کہاکہ میرا مصطفی کمال کی سیاسی جماعت پی ایس پی سے کوئی تعلق نہیں ان کے احتجاج میں تعلق کی وجہ سے نہیں عوامی مسائل کی وجہ سے گیا تھا جو بھی عوامی مسائل کی طرف توجہ دے گا میں اس کے پروگرام میں جاونگا۔ مفتی محمدنعیم نے وفاقی حکومت سے فوری طور پر رینجرز کے اختیارات میں توسیع کی اپیل کرتے ہوئے مطالبہ کیاکہ سیاست کے نام پر لوٹ مار کرنے والوں کو فوراً پابند سلاسل کیاجائے۔شہر قائد کے پانی اور بجلی کے مسائل فوری طور پر حل کیے جائیں،لینڈ مافیا کے خلاف مؤثر کاروائی کی جائے۔