رینجرز کی فائرنگ سے قتل نوجوان کیخلاف بیوی کے اغوا کا مقدمہ درج

Zeeshan

Zeeshan

کراچی (جیوڈیسک) کراچی کے علاقے ناگن چورنگی پر رینجرز اہلکار کی فائرنگ سے نوجوان کی ہلاکت کے واقعے کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔

مقتول کے لواحقین نے تھانے کے باہر احتجاج کرتے ہوئے مقتول کی بہن کی مدعیت میں رینجرز اہلکار کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ناگن چورنگی پر میاں بیوی کے جھگڑے کے دوران رینجرز اہلکار کی فائرنگ سے ذیشان نامی نوجوان کی ہلاکت کا مقدمہ نیو کراچی تھانے میں مقتول ذیشان کی بیوہ شافیہ کی مدعیت میں مقتول کے خلاف ہی درج کیا گیا ہے۔

ایف آئی آر کے مطابق مقتول ذیشان نے اپنی بیوی کو اغوا کرنے کی کوشش کی اور اسی دوران ذیشان رینجرز اہلکار رحیم اللہ کی فائرنگ سے ہلاک ہو گیا۔

واقعے کا مقدمہ مقتول کی بیوہ کی مدعیت میں درج ہونے کے خلاف مقتول ذیشان کے لواحقین نے تھانے کے باہر احتجاج کیا۔

مقتول کی بہن اور والدہ کا کہنا ہے کہ ان کے پیارے کی جان گئی ہے لیکن پولیس دبائو میں آ کر مقتول کو ہی مقدمے میں نامزد کر کے رینجرز اہلکار اور مقتول کی بیوہ کو بچانے کی کوشش کر رہی ہے۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کا ایک مقدمہ درج ہو چکا ہے اس لئے مقتول کے لواحقین باقائدہ درخواست دیں تو معاملے کی نوعیت کو دیکھتے ہوئے ان کی ایف آئی آر بھی درج کر لی جائے گی۔

لواحقین کا کہنا ہے جب تک ان کی مدعیت میں ایف آئی آر درج نہیں کی جائے گی وہ مقتول ذیشان کی تدفین نہیں کریں گے اور لاش کے ہمراہ احتجاج کریں گے۔