کراچی (جیوڈیسک) موبائل فون لوکیشن سے راؤ انوار کی ایک ہفتہ پہلے اسلام آباد میں موجودگی کا انکشاف ہوا ہے۔ کراچی پولیس اور سکیورٹی اداروں کو مفرور افسر کی تلاش ہے۔ نقیب قتل کیس کی تفتیش کیلئے سی ٹی ڈی کا اجلاس بھی شہر قائد میں منعقد ہوا۔
راؤ انوار نے پولیس کو چکرا کر رکھ دیا ہے۔ معطل ایس ایس پی ملیر 22 جنوری کو کہاں تھے؟ موبائل فون کی لوکیشن سامنے آ گئی۔ پولیس کو مطلوب راؤ انوار ایک ہفتہ قبل اسلام آباد میں تھے۔
ذرائع کہتے ہیں کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے سابق ایس ایس پی ملیر کی لوکیشن حاصل کر چکے تھے۔ راؤ انوار کی پہلی لوکیشن ناگا لین کوٹری ضلع جامشورو کی آئی۔
دوسری لوکیشن راولپنڈی کے رحیم آباد کے علاقے میں سامنے آئی جبکہ تیسری اور حتمی لوکیشن وفاقی دارالحکومت کے علاقے جی ایٹ فور کی تھی۔ آخری لوکیشن کے مطابق راؤ انوار پمز کے قریبی علاقے میں موجود تھے۔
ذرائع کے مطابق، سابق ایس ایس پی ملیر کے نمبر پولیس اہلکار احسان اللہ اور خیر محمد کے نام پر ہیں جو دونوں مفرور ہیں۔ راؤ انوار کی اسلام آباد کی لوکیشن احسان اللہ کے نمبر کی تھی۔جامشورو کی لوکیشن خیر محمد کے نام پر استعمال ہونے والی سم کی تھی۔
قانون نافذ کرنے والے اداروں نے آخری لوکیشن حاصل کر کے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ٹیکنیکل سپورٹ اور گراؤنڈ سرویلنس کے ذریعے بھی ملزم کی تلاش میں کارروائیاں جاری ہیں۔
نقیب قتل کیس میں مطلوب مفرور ملزم سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی معطلی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔