تحریر: محمداعظم عظیم اعظم منگل 29 مارچ 2016 کی شام وفاقی وزیراطلاعات ونشریات پرویز رشید اور پاک فوج کے ترجمان ڈی جی آئی ایس پی آرلیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ کی بلوچستان سے را کے ایجنٹ کی گرفتاری پر اپنی نوعیت کی انتہائی اہم ترین مشترکہ پریس کانفرنس منعقد کی گئی آج جِسے پاکستانی سیاسی مبصرین اور تجزیہ کارپاک بھارت تعلقات اورمذاکرات کو جاری رکھنے یا نہ رکھنے سمیت خطے میں مبہم بھارتی کرادار سمیت دیگرحوالوں سے بھی خاصی اہمیت کی حامل پریس کانفرنس قرار دے رہے ہیں جن کے خیال میں اَب پاکستان کی سِول اور ملٹری قیادت کو نہ صرف پاکستان بلکہ خطے کی صورت حال سمیت عالمی سطح پر بھارتی کردار کے حوالے سے بھی بہت سے اہم فیصلے کرنے ہوں گے اور پاکستان سمیت خطے کے مسائل کو حل کرنے کے بجائے اپنی خفیہ ایجنسی راکے ذریعے مسائل کو دیدہ دانسہ اُجھانے والے بھارتی قول و فعل کو بھی دنیابھر میں ہر فورمز پر بے نقاب کرناہوگا۔
جبکہ یہاں یہ امرضرور قابل ِ ذکر ہے کہ اِس پریس کانفرنس میںپاک فوج نے گرفتاربھارتی خفیہ ایجنسی ”را“ کے ایجنٹ کل بھوشن یادیو کااعترافی وڈیو بیان میڈیااور ساری دنیا کے سامنے پیش کرکے بھارت کی پاکستان میں کھلم کھلا مداخلت اور دہشت گردانہ کارروائیوں کے لئے اپنی خفیہ ایجنسی ” را“ کے استعمال کے واضح ثبوتوں سے پردہ چاک کردیاہے۔اَب اِس میں شک نہیں کہ بھارت پاکستان کو غیرمستحکم کرنے کے لئے اپنی خفیہ ایجنسی را اور اِس جیسی دیگر ایجنسیوں کو استعمال کرتارہاہے اور کرتاہے،اوراِس کے ساتھ ہی اِس میں بھی کسی قسم کی شک وشبہ کی کوئی گنجائش باقی نہیںرہ جاتی ہے کہ اَب نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھی بھارتی خفیہ ایجنسی راکے پاکستان میں کردار کے حوالے سے یہ یقین کرلے کہ آج تک بلوچستان اور کراچی سمیت پاکستان کے جن شہروں اور علاقوں میں جس قسم کی بھی دہشت گردی ہوئی اِن سب کے درپردہ بھارت اپنی خفیہ ایجنسی رااور اِس جیسی دیگر ایجنسیوں کے ایجنٹوں کو استعمال کرنے کے حوالوں سے کسی نہ کسی صورت میں ضرور ملوث رہاہے۔
pakistan
تاہم اِس پریس کانفرنس میں پکڑے جانے والے راکے ایجنٹ کل بھوشن یادیو کے اِس اعترافی بیان کے بعدکہ ”اَب بھی وہ بحریہ کا حاضر سروس افسر ہے، گودار اور کراچی را کے اہم ٹارگٹ ہیں، یہ دہشت گردوں کو فنڈنگ اور ہتھیار پہنچاتارہاہے ، اِنسانی اسمگلنگ سمیت گوادر ہوٹل میں بھی دھماکے کا ذمہ دار ہے ، اور کراچی میں مہران بیس اور چوہدری اسلم پر حملوں میں بھی معاونت کرکے ملوث ہونے کا اعتراف کیا ہے ،اور اِن باتوں کے علاوہ جس نے یہ بھی اعتراف اور انکشاف کیا ہے کہ بھارت پاکستان کا راہداری منصوبہ ہر حال میں سبوتاژ کرناچاہتاہے“ پاکستان میں پکڑے جانے والے راکے ایجنٹ کل بھوشن یادیوکے پاکستان دشمنی میں ڈوبے اِس نوعیت کے اعترافی بیان کے بعد پاکستان میںبھارتی خفیہ ایجنسی راکی مداخلت اور دہشت گردانہ کارروائیوں کے حوالوں سے پاکستانی سول اور ملٹری قیادت کو سوچناچاہئے کہ اَب یہ بھارت کے ساتھ کن بنیادوں پر کیسے اور کس قسم کے تعلقات رکھنے کے خواہشمند ہیں؟؟
کیونکہ اَب تو پکڑے جانے والے را کے ایجنٹ کے اعترافی بیان کے بعد تو یہ بات لازمی ہوجاتی ہے کہ آئندہ پاک بھارت تعلقات اور مذاکرات کو جاری رکھنے اور نہ رکھنے اور خطے میں بھارتی کردارسمیت دیگر حوالوں سے بھی بھارت کا خطے میں سیاہ اور منفی اور گھناو ¿نا چہر ہ کس طرح سامنے لایاجائے اوربھارت کے اُس باطنی چہرے کو دنیاکے میںعیاں کیاجائے جِسے بھارت نے ابھی تک مخفی رکھاہواہے اَب جب تک پاکستان ایسا نہیں کرے گاتب تک دنیا میں مکروہ بھارتی کردار بے نقاب نہیں ہوگااور دنیا کو بھارتی حقیقت کا علم نہیں ہوگا، چونکہ اَب تک بھارت نے بہت سے معاملے پر چیل کی طرح چھوٹاساانڈادے کر چیخ اور چلاکر پاکستان کو بدنام کیا ہے مگر آج قسمت سے پاکستان کے ہاتھ حقیقی معنوں میں بھارتی خفیہ ایجنسی را کا ایجنٹ ہاتھ لگ گیاہے تو پاکستان بھی ایسا ہی کرے جیساکہ بھارت آج تک پاکستان کو دنیاکے ہر فورم پر اپنے مفادات کے حصول کے خاطرپاکستان پر جھوٹاالزام لگاکر اپنے منفی پروپیگنڈوں سے بدنام کرتاآیا ہے۔
Indian media
اَ ب اِس ساری صورت ِ حال میں سرحد کے اِس پار اور اُس پار کی سِول اور ملٹری قیادت کو فیصلے کرنے ہوں گے کہ آنے والے دِنوں، ہفتوں ، مہینوں اور سالوں میں کس طرح ایک دوسرے کے اعتماد کو بحال کیاجائے؟؟ تاکہ آئندہ دونوں ممالک کے درمیان اور خطے میں کسی قسم کا کوئی ایساتناو ¿نہ پیداہواور دونوں ممالک اپنی سرحدوں کی حفاظت اور خطے کو امن و سکون کا دائمی گہوارہ بنانے کے لئے شک و شبہات سے پاک ہوکراپنا اپنا کردار اداکرسکیں۔ آج بھارتی بحریہ کے حاضر افسر اور راکے ایجنٹ کل بھوشن یادیو المعروف ” سلیم عمران “ ” حُسین مبارک پٹیل کے اعترافی بیان کے بعد کیا اَب بھی بھارتی سِول حکمران ،عسکری قیادت اور بھارتی میڈیا سمیت ہندوستانی عوام اِس سے انکار کریں گے کہ کل بھوشن یادیو بھارتی نہیں ہے اور “Your monkey is with us” ” تمہارابندرہمارے پاس ہے“۔
جی ہاں بھارتیوں تمہاراوہی بندر کو بلوچستان میں رہ کر چھل کود کرکے گوادر اور کراچی کو علیحدہ کرنے کے لئے چھلانگیں ماراکرتاتھاآ ج بھارتیوں تمہارا چھوڑاگیایہی بند ر اور اِس جیسے بہت سے بندر ہماری پاک فوج کے بہادر وں نے پکڑلے ہیں اور اَبمیں کوئی شک نہیں کہ بھارتیوں ہماری پاک فوج اور پاکستان کی خفیہ ایجنسیاں تمہارے ایسے سارے بندروں اور بندروں کی طرح دوسرے اچھل کود کرنے والے جانوروں کے ناموں سے پاکستان میں انارگی اور دہشت گردی پھیلانے کے لئے داخل ہونے والے سارے رااور دیگرایجنٹوں کو پکڑ کر یں گے اور اِنہیں کیفرِ کردار تک پہنچائیں گے۔اور اَب پاکستانی سِول اور ملٹری قیادت سمیت پاکستان میڈیااور عوام دنیا کے ہر فورم پر بھارتی سول حکمرانوں اور سیاستدانوں اور میڈیااور عوام کا ناپاک اور مکروہ فعل منہ پہ رام رام بغل میں چھری والا چھینالوں والاگھناو ¿نا کردار بھی بے نقاب کریں گے اور دنیا کو بھارت کی حقیقت سے آشکار کریں گے کہ بھارت اصل میں پاکستان سمیت خطے اور دنیاکے امن اور اسلامتی کا اصل دُشمن ہے، اِس کی کسی بھی بات پر کبھی بھی یقین نہ کیاجائے اور نہ ہی بھارت پر کبھی ترس کھاکر اِس کی مدد کی جائے۔(ختم شُد)