پاکستان (جیوڈیسک)شرح سود میں کمی سے نجی شعبہ کو قرضوں کے اجرا میں نمایاں اضافہ ہوا ہے جس سے بڑے صنعتی اداروں کی کارکردگی بڑھ گئی۔ جاری مالی سال کے دوران گزشتہ مالی سال کی نسبت سے بڑے صنعتی اداروں کی شرح ترقی میں دوگنا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق جاری مالی سال کے پہلیسات ماہ جولائی 2012 تا جنوری 2013 کے دوران بینکوں نے نجی شعبہ کو 164 ارب روپے کے قرضے فراہم کئے جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ کے دوران 95 ارب روپے کے قرضہ جات جاری کئے گئے تھے۔ صنعتکاروں نے کہا ہے کہ شرح سود میں کمی سے نجی شعبہ کی صنعتوں کو مالی معاملات کیلئے خاطرخواہ رقم دستیاب ہوئی جس سے کارپوریٹ سیکٹر کے منافع میں اضافہ ہوا ہے۔
گیس اور بجلی کی دستیابی میں بہتری اور مقامی طلب میں ہونے والا اضافہ بھی ایل ایس ایم کی شرح ترقی میں بڑھوتری کا سبب بنا ہے۔ جاری مالی سال کے دوران ڈیزل، فرنس آئل، ایل پی جی، پیپر اینڈ بورڈ، سٹیل اینڈ آئرن، ٹریکٹرز اور بسوں، کوکنگ آئل، ڈرنکس اینڈ جوسز، لیدر ، پلائی ووڈ۔
فارما سیوٹیکلز، موٹرز ٹائرز سیمنٹ سمیت مختلف صنعتوں کی کارکردگی میں رواں مالی سال کے دوران دوگنا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ تعمیراتی شعبہ پر بھی انتہائی مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں اور گزشتہ مالی سال کی نسبت سے رواں مالی سال میں اس کی شرح ترقی میں بھی اضافہ ہوا ہے۔