دریائے ستلج میں پانی کی سطح بلند ہو کر بائیس فٹ تک پہنچ گئی، دریائے راوی میں طغیانی سے مختلف علاقے سیلاب کی لپیٹ میں آ گئے۔ مظفر گڑھ میں دریائے سندھ کے پانی نے کئی آبادیاں ڈبو دیں، خان پور ڈیم میں پانی کی سطح بلند ہونے پر سپل ویز کھول دئیے گئے ہیں۔
دریائے ستلج میں طغیانی کے باعث کئی دیہات زیر آب اور سیکڑوں ایکڑ اراضی پانی میں ڈوب گئی، فصلیں تباہ، گھر برباد، کھانے پینے کا سامان ضائع، لوگ جانیں بچانے کے لئے اونچے ٹیلوں پر پناہ لینے پر مجبور ہو گئے۔ متاثرین بچا کچھا سامان، مال، مویشی اور اپنے بچوں کو کشتیوں کے ذریعے محفوظ مقامات پر پہنچا رہے ہیں۔
دریائے راوی میں بھی سیلابی پانی نے تباہی مچا رکھی ہے۔کوڑے شاہ زیریں، دادرا، والا، اور 26 ٹکڑا کے مقام پر دریائی کٹا جاری ہے۔ سیکڑوں ایکڑ اراضی پانی میں ڈوب جانے سے کھڑی فصلیں تباہ ہو گئیں۔ مظفر گڑھ میں دریا ئے سندھ کے بپھرے پانی نے جتوئی کے چھ مواضعات کی پینتالیس سے زائد بستیوں کو نگل لیا۔
کپاس، کماد، دھان، جوار اور مونگی کی کھڑی فصلیں سیلابی پانی کی نذر ہو گئیں جبکہ لوگ نقل مکانی پر مجبور ہیں۔خان پورڈیم میں پانی کی سطح بلند ہونے پر سپل ویز کھول دئیے گئے ہیں۔دریائے چناب میں ہیڈ تریموں کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔