راولاکوٹ (بیورو رپورٹ) بوائز ہائی سکول جنڈالی اور گرلز ہائی انٹر کالج جنڈالی کے نتائج 95فیصد طلباء و طالبات فیل کوئی پوچھنے والا نہیں دونوں اداروں کے معلمین اور معلمات کو سیاسی آشیر باد حاصل ہے برائے نام ان اداروں میں حاضریاں دینے والے اساتذہ کے اپنے بچے پرائیویٹ سکولوں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں غریبوں کے بچوں کے ساتھ کھیل کھیلا جا رہا ہے سالانہ اربوں روپے کا بجٹ لینے والے اساتذہ کی کارکردگی صفر جمع صفر برابر ہے صفر ہے جدید نصاب کو پرحنا اور پڑھانا ان اساتذہ کے بس کی بات ہی نہیں اگر اصلاح احوال نہ کیا گیا تو عوام علاقہ سکولوں کو تالا لگانے پر مجبور ہوں گے جس کی تمام زمہ داری محکمہ کے اعلیٰ حکام پر عائد ہو گی عوام علاقہ کا مطالبہ ہے کے ان اداروں کے نتائج کا نوٹس لیتے ہوئے ان اساتذہ کی جگہ نئے قابل اساتذہ کو تعینات کیا جائے واضح رہے کے ان اداروں کے نتائج کو لے کر عوام علاقہ میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے ان خیالات کا اظہار تیمور جنڈالوی،مظہر صادق ،عدنان عزیز ،سہیل یونس، اور وقار فاروق و دیگر نے ایک مشترکہ بیان میں کیا۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ راولاکوٹ (بیورو رپورٹ) سنگولہ کے رہائشی محمد عارف مغل ،ساجد خان ،راشد عارف ،ملک محمد رزاق،جان محمد اعوان و دیگر نے کہا ہے کے شیخ زائد ہسپتال راولاکوٹ جو کے پونچھ ڈویژن کا واحد بڑا ہسپتال ہے جس میں ڈویژن بھر کے لوگ علاج کی غرض سے آتے ہیں ہماری بد قسمتی ہے کے اس ہسپتال میں مریضوں کے لیے ایک آنے کی سہولت موجود نہیں یہاں مریضوں کے ساتھ جانوروں سے بھی بد ترسلوک کیا جاتا ہے جس کی مثال ہسپتال کے آئی سی یو وارڈ میں مشیں میں لگا ہمارا ایک نو مولود بچہ تھا جو گائنا کالوجسٹ کی غفلت اور وہاں پر موجود عملہ کی لاپروائی سے زندگی کی بازی ہار گیا گزشتہ دنوں مریضہ کو جب ہسپتال میں لایا گیا تو ڈیوٹی پر مامور ڈاکٹر موجود نہ تھی جس کا انتظار کرتے کرتے گھنٹوں گزر گئے انتظار کرتے کرتے جب مریضہ کی حالت بگڑی تو سٹاف نرس نے مریضہ کو ایک گولی کھانے کے لیے دی آخر مریضہ کو تشویشناک حالت میں دیکھ کر جب ہم نے شور مچایا تو رات کے آخری پہر مریضہ کو لیبر روم لے جایا گیا جہاں بچہ کی پیدائش ہوئی مگر زچہ و بچہ کی حالت بہت خراب تھی پوچھنے پر بتایا گیا کہ بچہ کی حالت نازک ہے جس وجہ سے سے آئی سی یو میں رکھا گیا ہے بچے نے پیٹ میں پیشاب کر دیا جس کی وجہ سے زچہ و بچہ کو خطرہ ہے واقعہ ڈاکٹر کی عدم موجودگی کے باعث ہوا ہے بعد ازاں تشویشناک حالت میں بچے کو راولپنڈی ریفر کر دیا گیا جہاں وہ صحتیاب نہ ہو سکا اور زندگی کی بازی ہار گیا انھوں نے کہا کہ ہسپتال ایسے بے شمار مثالوں سے بھرا ہوا ہے آئے روز ایسے واقعات پیش آتے ہیں جنھیں نظر انداز کر دیا جاتا ہے اور مریضوں کی جان کے ساتھ کھلواڑ کیا جاتا ہے ہمارا ارباب اختیار سے سوال ہے کہ ایسا کب تک چلے گا یہ لوگ معصوم جانوں سے کھیلتے رہیں گے کیوں کوئی پوچھنے والا نہیں ؟انھوں نے وزیر اعظم آزاد کشمیر وذیر صحت اور دیگر اعلیٰ حکام سے پر زور اپیل کی ہے کے فی الفور نوٹس لے کر زمہ داران کو کڑی سزا دی جائے تاکہ آئے روز مزید انسانی جانی کا ضیاں نہ ہو۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ راولاکوٹ (بیورو رپورٹ) 56 سال بعد آراضی کا فیصلہ حقدار کے حق میں چیف جسٹس آزاد کشمیر جسٹس محمد اعظم خان کے حکم پر اراضی فوری طور پر اصل مالکان کے قبضہ میں دے دی گئی مالک اراضی کو مبارکبادیں راولاکوٹ کے نواحی گائوں کھڑک میں گرز پوسٹ گریجویٹ کالج کے ساتھ سوا چھ کنال اور نزدیک ہی سوا دو کنال کے رقبہ کا مقدمہ 56سال سے راولاکوٹ وآزاد کشمیر کی مختلف عدالتوں میں زیر کار رہا تفصیلات کے مطابق 56سال قبل سید حسین خان آف کھڑک کے تایا زاد بھائی عبدالحسین خان مرحوم نے اپنے بیٹوں کے ہمراہ سید حسین مرحوم کی اراضی پر طاقت کے زور پر قبضہ کر رکھا تھا عدالت عظمیٰ کے چیف جسٹس محمد اعظم خان کے حکم پر سنیئر سول جج راولاکوٹ راجہ یوسف ہارون کی سربرائی میں تحصیلدار سید سبطین کاظمی نائب تحصیلدار گرد اور پٹواری اور پولیس کی بھاری نفری نے متعلقہ اراضی خسرہ نمبر 474رقبہ سوا چھ کنال اور خسرہ نمبر 481رقبہ سوا دو کنال ٹوٹل رقبہ سوا آٹھ کنال واگزار کرواتے ہوئے سید حسین مرحوم کے بیٹوں محمد الطاف خان محمد امتیاز خان کے حوالے کرتے ہوئے عبدالحسین مرحوم کے بیٹوں طارق خان عاشق خان کو فی الفور جگہ خالی کرنے کے نوٹس جاری کر دیے گئے اس موقع پر عوام علاقہ کی بھاری تعداد بھی موجود تھی۔