راولاکوٹ کی خبریں 31/8/2016

Rawalakot

Rawalakot

راولاکوٹ (سرفراز حسین سے) بد نام زمانہ جعلی ٹھیکیدار نو سر باز لکڑی اسمگلر محمد نعیم خان کا جنگلوں پر راج سودے بازی کی آڑ میں لاکھوں کا چونا لگانے اور جنگلات کی لکڑی سمگل کرنے میں نعیم خان کا کوئی ثانی نہیں جس نے راولاکوٹ کے مقامی صحافی سرفراز حسین کے لاکھوں روپے مالیت کے جنگل کو بڑی چالاکی اور مکاری سے چھرا پھیر دیا میری ذاتی اراضی سے 284 درختان سبز بیاڑ دھوکہ دہی سے میری غیر موجودگی میں بلا اجازت برید کر کے اونے پونے فروخت کر دیے موقع پر محکمہ جنگلات کے گارڈ کو بلا کر چیک کروایا اور شکایت کی لیکن تا حال کوئی شنوائی نہیں ہو رہی محکمہ جنگلات کے گارڈ کے مطابق یہ مجرمانہ کارروائی ہے اور اس پر پولیس کارروائی کرے گی جبکہ تھانہ میں رابطہ کرنے پر سول کورٹ کا راستہ دکھایا جا رہا ہے نعیم خان ولد عظمت خان جو کے بدنام زمانہ لکڑی اسمگلر اور نو سرباز ہے اور اس کے جملہ رشتہ داران اور ورثاء سے معاملہ حل کرنے کا تقاضا کرنے پر انھوں نے صاف انکار کر دیا کے نعیم خان ہماری بات نہیں مان رہا معززین علاقہ کو متعدد مرتبہ نعیم خان کے پاس بھیج چکا قانون آئین سے بے خوف نعیم خان کا دعوٰی ہے کے اس نے جنگل سے درختان کاٹے ہیں اور اس کے عوض اس نے محکمہ جنگلات کے فارسٹر اور گارڈ کو منہ مانگی رقم ادا کی ہے مجھے قتل کی دھمکیاں دے رہا ہے اور کہتا ہے جو کر سکتے ہو کر لو ۔ اعلیٰ حکام محکمہ جنگلات کے زمہ داران اور انتظامیہ فی الفور نوٹس لے کے انصاف دلائیں۔نعیم خان لکڑی کے سوداگر بن کر میرے پاس آیا اور مجھ سے طے کیا کے 100درختان خریدنا چاہتا ہے سو درختان کے عوض مبلغ دو لاکھ پچیس ہزار روپے بطور بیانہ ادا کرے گا اور اپنی ملکیتی گاڑی ہائی ایس جو کے نان کسٹم ہے اور نعیم خان اس نے اسکا کسٹم ادا کرکھا ہے اور گاڑی کی فائل تیار ہو رہی ہے رجسٹریشن کروا کے میرے حوالے کرے گا اور محکمہ جنگلات سے فائل منظور کروا کر درخت کاٹے گا فائل کی منظوری پر آنے والے تمام تر اخراجات بھی نعیم خان خود ادا کرے گا جس کا معائدہ زر بیانہ ادا کرتے وقت کیا جائے گا ۔ نعیم خان نے مجھ سے درختان کی شناخت بھی کروائی ۔اس کے بعد میں ہمراہ فیملی راولپنڈی چلا گیا اور وہاں نعیم خان مجھے وقتاً فوقتاً ٹیلی فون بھی کرتا رہا اور مجھے جھانسے میں رکھا کے جنگلات سے ابھی فائل منظور نہیں ہوئی اس دوران نعیم خان نے جنگل کاٹنا شروع کر دیا جب مجھے خبر ملی تو نعیم خان کو ٹیلی فون کر کے پوچھا کے آپ اس طرح جنگل کیوں کاٹ رہے ہیں تو نعیم خان نے میرے بینک اکائونٹ میں مبلغ85 ہزار روپے دو اقساط میں جمع کروا کر کہا کے مجھے اپنے لیے ضروری لکڑی چاہیے تھی اور جنگلات کی منظوری سے آٹھ درخت کاٹے ہیں اور نعیم خان نے کہا کے میں چند دن کے لیے واپس آجائوں اور آ کر نعیم خان سے بیانہ کی رقم لے کر معائدہ کروں فائل منظور ہو چکی ہے لیکن جب میں واپس پہنچا تو حالات کچھ اور تھے میں نے دیکھا کے جنگل میں ایک بھی درخت باقی نہیں اور نہ ہی لکڑی باقی ہے جب میں نے نعیم خان سے بات کی کے ایسا کیوں کیا تو اس نے مجھ پر حملہ کر دیا اور کہا کے میں نے جنگل والوں کو پیسہ کھلا کر جنگل کاٹا ہے اور اب میں اس کے خلاف کچھ بھی نہیں کر سکتا میں نے موقع پر گارڈ کو بلا کر سارے حالات دکھائے اور شکایت کی جس پر گارڈ نے نعیم خان کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کی یقین دہانی کروائی لیکن تا حال نعیم خان مجھے دھمکیاں دے رہا ہے اور اس کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی معززین علاقہ اور نعیم خان کے ورثاء اور شدہ داروں سے رابطہ کیا تو انھوں نے صاف انکار کر دیا کے یہ شخص ہماری کوئی بات نہیں سنتا ۔ عدالت عالیہ حکام اور اعلیٰ نوٹس فی الفور نوٹس لے کر محمد نعیم خان نے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

راولاکوٹ (کررئم رپورٹ) سرفراز حسین سے۔ تھانہ داتوٹ کی حدود ٹائیں کے علاقہ جنڈالہ میں قتل کی لرذہ خیز واردات خاوند نے بیوی کو گلے میں پھندہ ڈال کر موت کے کھاٹ اتار دیا ملزم حمزہ الیاس کے خلاف مقدمہ درج کر کے گرفتار کر لیا گیا تفصیلات کے مطابق ٹائیں کے رہائشی حمزہ الیاس نامی شخص نے اپنی بیوی (م) کو گلے میں پھندہ دال کر موت کے گھاٹ اتار دیا جس کی نعش پوسٹ مارٹم کے بعد ورثاء کے حوالے کر دی گئی اور تھانہ داتوٹ نے ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر کے گرفتار کر دیا زرائع کے مطابق حمزہ الیاس کی مقتول سے چار ماہ قبل شادی ہوئی تھی جس نے اپنی بیوی کو گلے میں پھندہ ڈال کر بے دردی سے قتل کر دیا ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
راولاکوٹ (سرفراز حسین سے) گورنمنٹ گرلز ہائی سکول راولاکوٹ میں تین ماہ سے سائنس ٹیچر موجود نہیں طالبات کا تعلیمی نقصان ہو رہا ہے اور ارباب اختیار نے چپ سادھ رکھی ہے جس سے انکو کوئی غرض نہیں محکمہ تعلیم بھی محو تماشا ہے طالبات کا کہنا ہے کے تین ماہ قبل سائنس ٹیچر سمیرہ نامی معلمہ کو یہاں سے تبدیل کیا گیا تھا مگر تا حقال ان کی جگہ متبادل معلمہ کو تعینات نہیں کیا گیا جو محکمہ تعلیم کی لاپروائی اور بے حسی کا منہ بولتا ثبوت ہے نہم اور دہم کی طالبات کو فزکس اور میتھ پڑھانے کے لیے کوئی معلمہ موجود نہیں طالبات بے یار و مددگار محکمہ تعلیم کی صوابدید پر ہیں طالبات اور ان کے والدین نے سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکام بالا سے معلمہ کی تعیناتی کا مطالبہ کیا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
راولاکوٹ (سرفراز حسین سے) دوبئی میں مقیم جموں کشمیر لبریشن فرنٹ سیاسی شعبہ کے سابق سربراہ سردار انور خان ایڈووکیٹ نے کہا ہے کے مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورت حال پر اقوام متحدہ کی خاموشی بھارتی بربریت اور کشمیریوں کے قتل عام کا کھلا لائسنس دینے کا مترادف ہے دو ماہ سے کشمیری قوم کو بھارت نے زیر حراست رکھا ہوا ہے جو بھی گھر سے باہر نکلتا ہے اس کا سینہ گولیاں سے چھلنی کر دیا جاتا ہے اور تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے جے کے ایل ایف کے چیئرمین ےٰسین ملک کو پابند سلاسل کر رکھا ہے اس کے باوجود کشمیر کا جھنڈا پہلی بار کشمیری نوجوانوں نے سری نگر میں لہرا کر ثابت کر دیا ہے کے پاکستان مسئلہ کشمیر کا فریق ہے وکیل نہیں پاکستان کی طرف سے بائیس رکنی وفد کا کشمیر کے نام پر دنیا میں سیر سپاٹے کرنے سوا اور کوئی کام نہیں ہے انھوں نے کہا کے اگر پاکستان کشمیری قوم کے ساتھ مخلص ہے تو آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان سے اپنا تسلط ختم کرے مسئلہ کشمیر بھارت اور پاکستان کے درمیان نہ تو مذہبی اور نہ ہی سرحدی تنازعہ ہے بلکہ یہ کشمیریوں کی قومی آزادی کا مسئلہ ہے ان خیالات کا اظہار سردار انور خان نے اخبارات کو جاری خصوصی بیان میں کیا ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
راولاکوٹ (سرفراز حسین سے) جموں کشمیر لبریشن فرنٹ یو کے زون کے صدر سردار صابر گل نے کہا ہے کے حریت پسند رہنماء ےٰسین ملک کو پابند سلاسل کر کے کشمیریوں سے دور نہیں رکھا جا سکتا سری نگر میں قائد کشمیر مقبول بٹ کے گھر پر کشمیری جھنڈا لہرا کر نوجوانوں نے یہ ثابت کر دیا ہے کے مسئلہ کشمیر کا حل صرف اور صرف مقبول بٹ شہید کے مشن اور ویژن اور نظریہ خود مختاری کے مطابق ہی کشمیریوں کو قابل قبول ہو گا پاکستان اور بھارت کو چاییے کے باعزت طور پر فی الفور اپنی اپنی افواج کو نکال دیں کشمیری خود مختار کشمیر کے علاوہ کوئی تیسرا قبول نہیں کریں گے کشمیر کی آزادی اور خود مختاری تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک ایک بھی کشمیری زندہ ہے وہ کشمیر کی آزادی اور خود مختاری کے لیے اپنی جدو جہد جاری رکھے گا۔