راولپنڈی (جیوڈیسک) راولپنڈی میں ضلعی انتظامیہ اور محکمہ صحت کے دعوے دھرے رہ گئے۔ گزشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران ایک سو چوبیس افراد قاتل مچھر کا شکار ہو گئے ، مریضوں کی مجموعی تعداد ساڑھے تین ہزار تک پہنچ گئی۔
راولپنڈی میں دن میں دو بار سپرے کریک ڈاؤن سمیت ضلعی انتظامیہ اور محکمہ صحت کے تمام اقدامات ڈینگی وائرس کی صورتحال میں بہتری نہ لا سکی۔
گزشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران مزید ایک سو چوبیس افراد ڈینگی کا شکارہو گئے۔ رواں برس ڈینگی متاثرہ مریضوں کی مجموعی تعداد ساڑھے تین ہزار تک پہنچ چکی ہے جن میں زیادہ تر تعداد عورتوں اور بچوں کی ہے رواں برس قاتل مچھر دس افراد کی جان لے چکا ہے۔
دوسری جانب پشاور کے مختلف ہسپتالوں میں ڈینگی سے متاثرہ افراد کی تعداد سو سے زائد ہوگئی۔ مہلک وائرس نے تہکال کے رہائشی نوجوان کی جان لے لی ۔ پشاور کی طرح خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع میں ڈینگی کے وار جاری ہیں ۔ پشاور کے علاقے تہکال بالا میں خونی وائرس نے ایک نوجوان کی جان لے لی ہے۔
پشاور میں یہ ڈینگی سے ہونے والی پہلی ہلاکت ہے ۔ محکمہ صحت ذرائع کے مطابق شہر کے مختلف ہسپتالوں میں 100سے زائد مریضوں کو لایا گیا جن میں سے بارہ حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں زیرعلاج ہیں۔
کوہاٹ میں بھی صورتحال گھمبیر ہوگئی ہے اور ڈینگی سے متاثر افراد کی تعداد 109ہوگئی ہے جن میں سے چھ مریضوں کو پشاور منتقل کر دیا گیا ہے ۔ اس وقت ہزارہ ڈویژن سب سے زیادہ ڈینگی سے متاثر ہے۔