اسلام آباد (جیوڈیسک) راولپنڈی میٹروبس پراجیکٹ کے لئے اسلام آباد میں مختص کئے جانے والے اسٹیشنز کی جگہ اب تک تاحال حاصل نہیں کی جا سکی جبکہ تعمیراتی کام میں سست روی کی وجہ سے کئی مقامات پر مٹی کے پہاڑ عوام کے لئے مشکلات کا باعث بن گئے ہیں۔
پنجاب اور وفاقی حکومت نے اسلام آباد راولپنڈی میٹرو بس منصوبے کو رواں برس کے اختتام تک مکمل کرنے کا اعلان کررکھا ہے ، اس سلسلے میں روالپنڈی کینٹ سے فیض آباد اور پشاور موڑ تک 80 فیصد تک تعمیراتی کام مکمل ہوگیا ہے تاہم اب تک پشاور موڑ انٹر چینج، انڈر پاس اور لنک روڈز پر کام نہ ہونے کے برابر کیا گیا ہے۔
میٹرو پراجیکٹ بنانے والی کمپنیوں اور منصوبے کے چیئرمین حنیف عباسی کی تمام تر توجہ روالپنڈی کے سیکشنز پر ہے حالانکہ پشاور موڑ سیکشن کی تکمیل تک میٹروبس سروس اسلام آباد کی حدود میں چلانی ناممکن ہے۔ اس کے علاوہ فیصل ایونیو، سیونتھ ایونیو، چائنہ چوک اور ڈی چوک میں بھی کام تعطل کا شکار ہے۔ میٹرو بس پراجیکٹ کے لئے اسلام آباد میں مختص کئے جانے والے اسٹیشنز کی جگہ تاحال حاصل نہیں کی جا سکی۔ آئی ایٹ ، آئی نائن اور پشاور موڑ کے قریب مٹی کے پہاڑ عوامی مسائل کا باعث بن رہے ہیں۔
دوسری جانب میٹرو بس منصوبے کی وجہ سے اسلام آباد کا ماسٹر پلان بری طرح سے متاثر ہو گیا ہے، بلیو ایریا وفاقی دارالحکومت اہم ترین کاروباری مرکز ہے مگر جگہ جگہ کھودے گئے گڑھوں کی وجہ سے یہاں پر پبلک ٹرانسپورٹ کے روٹس بھی بدل دیے گئے ہیں اور وہاں کاروباری سرگرمیاں نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہیں۔