اسلام آباد (جیوڈیسک) ملک کے پانچ بڑے شہروں کے اندر پینے کے پانی میں ہیپاٹائٹس کا وائرس موجود ہو نے کے انکشاف کے بعد وزارت صحت نے وفاقی دارالحکومت سمیت مختلف شہروںمیں پینے کے پانی کے ٹیسٹ کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ راولپنڈی اسلام آباد، کراچی، لاہور اور کوئٹہ میں پینے کے پانی کے اندرہیپاٹائٹس کاوائرس پایا گیا، وائرس کے مزید ٹیسٹوںکیلئے ان شہروں کے اندر ٹیمیں بھجوائی جائینگی تا کہ پانی کے نمونوں کا حتمی معائنہ کیا جا سکے۔
ذرائع کے مطابق ان شہروں میں ہوٹلوں کے اندر بھی کھانے بنانے اور چائے کیلئے جو پانی استعمال کیا جاتاہے وہ نہ صرف آلودہ ہے بلکہ اس میں ہیپاٹائٹس وائرس بھی پایا جاتا ہے۔ وزارت صحت ذرائع کے مطابق پاکستان میں ہیپاٹائٹس انتہائی تیزی کیساتھ پھیل رہا ہے۔
ایک اندازے کے مطابق اس وقت ملک میں ہیپاٹائٹس بی اور سی کے مریضوں کی تعداد ڈھائی کروڑ اور ہیپاٹائٹس اے کے مریضوں کی تعداد چار کروڑ تک پہنچ گئی، پینے کے پانی میں سیوریج کے پانی کے پارٹیکل مکس ہونے سے ہیپاٹائٹس وائرس پھیل رہاہے، ڈاکٹروں کے مطابق پینے کے پانی کو ابال کر استعمال کرنے سے ہیپاٹائٹس کو کسی حد تک کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔