ٹیکسلا (ڈاکٹرسید صابر علی/تحصیل رپورٹر) سی پی او راولپنڈی اسرا عباسی کی ٹیکسلا میں کھلی کچہری، سائلین پولیس کے خلاف پھٹ پڑے، عوامی حلقوں اور میڈیا کی جانب سے جرائم کی نشاندہی کی گئی، سی پی او کی متعلقہ افسران کو فوری نوٹس لینے کی ہدائت، کھلی کچہری میں اکثریت پولیس کے پلانٹڈ لوگ جمع تھے،حتیٰ کی سادہ کپڑوں میں بھی پولیس مجمع میں موجود تھی،پولیس کے خلاف تنقیقدی جملوں پر سی پی او کی داد ، جرائم کی نشاندہی کے لئے میڈیا کے کردار کو سراہا،ہماری آنکھ کے نیچے کوئی بھی غلط کام ہورہا ہے اسکا مطلب صاف ہے کہ یا تو ہم اس سے غافل ہیں یا شامل ہیں۔
جوا، منشیات فروشی اور قحبہ خانے معاشرتی برائیوں کی جڑ ہیں انھی سے مزید جرائم پنپتے ہیں،محکمہ پولیس میں موجود کالی بھیڑوں کا سدباب اسی وقت ممکن ہے جب شہری اپنا کردار ادا کریں گے،جرائم پیشہ افراد کے ساتھ کسی قسم کی رو رعائت نہیں بخشی جائے گی ، سی پی او اسرار عباسی کا کھلی کچہری میں خطاب،تفصیلات کے مطابق سی پی او راولپنڈی اسرار عباسی کی جانب سے ٹیسکلا کمیونٹی ہال میں کھلی کچہری کا انعقاد کیا گیا، کھلی کچہری میں ڈی ایس پی ٹیکسلا سرکل ساجد محمود گوندل ، کے علاوہ ایس ایچ اوز اور چوکی انچارجز بھی موجود تھے،قبل ازیں سی پی او راولپنڈی اسرار عباسی نے کھلی کچہری سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قانون بنانے والے خود ہی اسے توڑنے ولاے بن جائیں تو اس ملک کا للہ ہی حافظ ہے،جو لوگ بھی محکمہ پولیس میں غیر قانونی کاموں میں ملوث پائے گئے انھیں کسی صورت میں معاف نہیں کیا جائے گا،بہت سے مسائل تو اس وقت حل ہوسکتے ہٰں جب پولیس اور عام پبلک کے درمیان تعلقات بہترین استوار ہوں،کوئی بھی تفتیشی آفیسر اگر میرٹ پر کام نہیں کرسکتا تو اسے چاہئے کہ وہ کسی کسی سینئیر افسر کے سپرد کر دے تاکہ میرٹ پر کام ہوسکے،مصالحتی کمیٹیوں کی قیام سے بہت سے مسائل حل ہوسکتے ہیں،جوا ،منشیات اور قحبہ خانے اسے جرائم ہٰں جس سے مزید برائیاں جنم لیتی ہیں اگر شہری اسکی پردہ پوشی کرتے ہیں تو وہ بھی ان جرائم میں برابر کے شریک ہیں۔
Open Court in Taxila
قبل ازیں عرصہ دراز سے تعینات پولیس افسران اور اہلکاروں کو یہاں سے تبدیل کیا گیا تاکہ مثبت تبدیلی آئے ،عوامی حلقوں اور میڈیا کی جانب سے تھانہ ٹیکسلا واہ کینٹ کے علاقوں میں جرائم کی نشاندہی کی گئی جس پر پولیس خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہی ہے ، کھلی کچہری میں مارگلہ کرش پلانٹ پر غیر قانونی بلاسٹنگ بارودی مواد کی بلیک میلنگ ، بھتہ خوری ،متعدد علاقوں میں منشیات فروشی کی کھلے عام خرید و فروخت سے متعلق سی پی او کو آگاہ کیا گیا، جس پر سی پی او نے متعلقہ ایس ایچ اوز کو فوری نوٹس لینے کی ہدائت کی،کھلی کچہری میں اکثریت پولیس کے پلانٹڈ لوگ تھے جنہیں پولیس کی بابت احسن کارکردگی پر بیان دینے کے لئے بلایا گیا تھا۔
حتیٰ کے مجمع مٰں ایسے لوگ بھی دیکھے گئے جو پولسی اہلکار تھے اور سادہ لباس میں ملبوس تھے،تاہم سی ی او نے خوشامدی الفاظ ادا کرنے والوں کو روکتے ہوئے کہا کہ اس قسم کے بیانات سے کھلی کچہری کا مقسڈ فوت ہوجاتا ہے ، آکر میں عوامی حلقوں اور بالخصوص میڈیا کے نمائندوں نے متعدد جرائم کی نشاندہی کی جس پر سی پی او نہ صرف خوش ہوئے بلکہ میڈیا کے کردار کو سراہا، انکا کہنا تھا کہ صحافی معاشرے کی آنکھ ہوتے ہیں وہ جرائم کی نشاندہی کریں پولیس اپنا کام کرے گی ،انھوں نے متعدد عوامی شکایات پرپولیس افسران کی سخت سر زنش کی اور فوری سائل کی داد رسی کا حکم دیا،سی پی او نے پولیس افسران کو ہدائت کی کہ وہ تھانے میں آنے والے سائلین سے خندہ پیشانی اور اخلاق سے پیش آئیں، اور اپنے رویوں کو درست کریں،کسی بھی شہری کی عزت نفس مجروع کی گئی تو متعلقہ تفتیشی آفیسر کے خلاف سخت محکمانہ کاروائی کی جائے گی،انکا کہنا تھا کہ پولیس افسران کے انہی رویوں کی وجہ سے محکمہ پولیس کا وقار مجروع ہوا اور اسے ناقابل تلافی نقصان ہوتا ہے۔