راولپنڈی: قتل کے جرم میں خاتون اور مرد بری، سزائے موت کالعدم

Court

Court

راولپنڈی (جیوڈیسک) لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بنچ کے جسٹس افتخار حسین شاہ اور جسٹس سکندر ذالقرنین سلیم پر مشتمل ڈویژن بنچ نے پانچ افراد کے قتل میں سزا موت پانے والی رفعت بی بی اور خادم حسین کی اپیل کی سماعت کی۔

دوران سماعت مجرمان کے وکیل راجہ غنیم خان نے دلائل دیے کہ دونوں مجرمان کو جن شواہد پر موت کی سزا سنائی گئی وہ ناکافی ہیں جبکہ پولیس نے ٹرائل کورٹ کو اصل حقائق سے آگاہ نہیں کیا۔ پراسیکیوشن نے اپیل کی مخالفت کی اور کہا کہ مجرمان کو ٹھوس شواہد پر سزا دی گئی۔

فاضل عدالت نے دلائل سننے کے بعد رفعت بی بی اور خادم حسین کی اپیلیں منظور کرتے ہوٴے انہیں بری کرنے کا حکم دے دیا۔ دونوں پر الزام تھا کہ فروری دو ہزار آٹھ میں انہوں نے دیگر ساتھیوں کے ساتھ مل کر تھانہ آر اے بازار کے علاقے میں پانچ افراد کو قتل کردیا تھا جس پر ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت نے پانچ ملزمان کو بری جبکہ رفعت بی بی اور خادم حسین کو موت کی سزا سنادی تھی۔ پراسیکیوشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب نے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔