اسلام آباد (جیوڈیسک) راولپنڈی کے علاقے ربیع سنٹر کے قریب پاک آرمی کا تربیتی طیارہ آبادی پر گر گیا جس سے 3 مکانوں کو آگ لگ گئی، حادثے کے نتیجے میں 2 پائلٹس اور عملے کے 3 ارکان سمیت 19 افراد جاں بحق اور 16 زخمی ہوئے. پاک آرمی کی نگرانی میں ریسکیو آپریشن مکمل کر لیا گیا.
آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی ایوی ایشن کا طیارہ کریش لینڈنگ کے دوران گر کر تباہ ہوا جس میں سوار 2 پائلٹس اور عملے کے 3 ارکان شہید ہو گئے جن میں لیٖفٹننٹ کرنل ثاقب اور وسیم، نائب صوبیدار افضل، حوالدار ابن امین اور رحمت شامل ہیں۔ تربیتی طیارہ راولپنڈی اور اسلام آباد کے درمیانی علاقے روات کے قریب گاوں میں گرا، طیارے کے گرتے ہی زوردار دھماکہ ہوا اور آگ لگ گئی۔
جلتا ہوا ملبہ آبادی پر گرنے کے سبب 3 مکان مکمل طور پر منہدم ہو گئے جن میں موجود 14 افراد جاں بحق اور 16 زخمی ہو گئے، جاں بحق ہونے والوں میں 3 بچے بھی شامل ہیں۔ ریسکیو عملے نے موقع پر پہنچ کر آگ بجھانے کی کارروائی شروع کر دی اور متاثرہ گھروں سے لاشیں نکالیں جبکہ زخمیوں کو ہولی ہسپتال راولپنڈی منتقل کر دیا گیا۔
پاک فوج، سکیورٹی اداروں اور پولیس کی بھاری نفری بھی موقع پر پہنچ گئی۔ ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر کے مطابق کئی افراد گھروں کے ملبے تلے پھنس گئے جنہیں پاک فوج کے جوانوں نے نکال کر ریسکیو آپریشن مکمل کیا۔ کورکمانڈر لیفٹننٹ جنرل بلال اکبر نے جائے حادثہ کا دورہ کیا جہاں انھیں طیارہ کریش ہونے سے متعلق بریفنگ دی گئی۔
حکام نے جڑواں شہروں کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق طیارے حادثے میں جاں بحق ہونے والے شہریوں میں جمیل، روبینہ، ذوہیب، پری، فاطمہ، عظمی، بشیر، عبدالحفیظ، راحیلہ، فیضان، فائزہ، عبدالروف اور آمنہ بی بی شامل ہیں۔