راولپنڈی (جیوڈیسک) سابق صدر آصف علی زرداری کی 2 نیب ریفرنسز ایس جی ایس اور کوٹیکنا سے بریت کی درخواستوں پر فیصلہ آج سنائے جانے کا امکان ہے۔
سابق صدر آصف علی زرداری پر الزام ہے کہ انہوں نے بے نظیر بھٹو کے دور حکومت میں غیر ملکی کمپنی کو پری شپمنٹ ٹھیکہ دینے میں کمیشن وصول کیا۔
آصف زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک نےاحتساب عدالت میں بریت کی درخواست میں موقف اختیار کیا کہ نیب کے پاس ریفرنس کی اصل دستاویزات موجود نہیں، تفتیشی افسر نے بھی اصل دستاویزات نہیں دیکھیں، ملزم کو بری کیا جائے۔
فاروق نائیک کا کہنا ہے کہسیاسی انتقام لینے کے لیے سیف الرحمان نے کیسز بنائے۔ آصف زرداری نے 8 سال جیل کاٹی، 3 ریفرنسز میں بری ہو چکے ہیں ۔
جی ایس اور کوٹیکنا نیب یفرنسز سے بے نظیر بھٹو کا نام ان کی شہادت کے باعث خارج کیا جا چکا ہے جبکہ شریک ملزم سابق چیئرمین سی بی آر اے آر صدیقی کو عدالت عدم ثبوت کی بناء پر بری کر چکی ہے۔ آصف زرداری کی بریت کی درخواست پر فیصلہ 24 نومبر کو سنائے جانے کا امکان ہے ۔