اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) راولپنڈی رنگ روڈ منصوبے میں 2 ارب 6 کروڑ روپے کے مبینہ کرپشن اسکینڈل کا انکشاف ہوا ہے۔
راولپنڈی رنگ روڈ منصوبے کے دو لوپ، راولپنڈی اور اٹک میں قومی خزانے کو اربوں روپے کا مبینہ ٹیکا لگانے کا انکشاف ہوا ہے۔
اینٹی کرپشن حکام کہتے ہیں کہ اٹک رنگ روڈ منصوبے میں شامل ہی نہیں تھا لیکن پھر بھی سابق کمشنر محمد محمود نے ممبر پلاننگ اینڈ ڈیویلپمنٹ ڈاکٹر فرخ نوید سے مل کر زمین حاصل کرنے کے لیے نجی کمپنیوں کو 2 ارب 3 کروڑ روپے دے دیے۔
اینٹی کرپشن حکام کے مطابق سابق کمشنر محمد محمود، پراجیکٹ ڈائریکٹر وسیم تابش اور ڈپٹی ڈائریکٹر عبداللہ گرفتار ہوئے جن کی بعد میں ضمانت ہو گئی، ایک ملزم عبداللہ بیرون ملک فرار ہے جبکہ ممبر پلاننگ اینڈ ڈیویلپمنٹ ڈاکٹر فرخ نوید کے خلاف محکمانہ انکوائری کے لیے چیف سیکرٹر ی کو خط لکھا جا چکا ہے۔
ڈی جی اینٹی کرپشن گوہر نفیس کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ملزمان نے 2020 میں راولپنڈی اور اٹک میں رنگ روڈ کے لیے غیر قانونی طور پر زمین خریدی، 2021 میں مقدمہ درج ہوا، تینوں ملزمان کے خلاف تحقیقات مکمل کر کے چالان عدالت میں جمع کرا دیا گیا ہے۔