اوسلو، اسلام آباد (سعید حسین) راولپنڈی ویلفیئرسوسائٹی ناروے کے ایک وفد نے سیلاب زدگان کی امداد کی تقسیم کے لیے تیسرے مرحلے میں ضلع راولپنڈی کی تحصیل کلرسیداں کے قصبے ’’بنائل‘‘ کا دورہ کیا اور وہاں بستی سیداں اور بستی مستریاں میں سیلاب سے متاثرہ افراد میں نقد امداد تقسیم کی۔
اس سے قبل سوسائٹی پہلے دومرحلے میں ضلع جہلم کے علاقے پنڈدادن خان اور سرگودھا کی تحصیل بھیرہ میں متاثرین میں امداد تقسیم کی کرچکی ہے۔بنائل کا دورہ کرنے والے سوسائٹی کے وفدمیں صدرسوسائٹی مرزا انوربیگ، حافظ عظمت اور دانشور اورری سرچ سکالر سیدسبطین شاہ بھی شامل تھے۔
قصبہ بنائل کی مقامی شخصیات چوہدری نصیر اور ان کے بہنوئی چوہدری طارق نے سوسائٹی کے وفدکا استقبال کیااورعلاقے میں متاثرین افراد کی نشاندھی کرائی۔ وفد نے گھرگھر جاکرسروے کیا گیا اور مستحق افراد کی تلاش کی گئی تاکہ ان کی مدد کی جاسکے۔ متاثرہ افراد میں اکثر لوگ ایسے تھے جن کا کوئی پرسان حال نہیں تھا۔جن کی کسی نجی ادارے یا حکومت نے کوئی مدد نہیں کی تھی۔ بستی سیداں اور بستی مستریاں دونوں ایسے ہی مقامات ہیں کہ جہاں لوگ پہلے ہی منگلاڈیم کے پانی سے متاثر ہوئے تھے اور ان کے مکانات اور زمینیں ڈوب گئی تھیں ، وہاں حالیہ ماہ کے سیلاب نے ان کے گھروں اور زمینوں کو مزید نقصان پہنچایا۔
لوگوں کے ڈوبے ہوئے مکانات کے آثار واضح نظر آرہے تھے۔ وفد نے کشتیوں کے ذریعے ڈوبے ہوئے مکانات دیکھے اور اس کے حالات کے مطابق لوگوں کی مدد کی۔ امدا د ملنے پر مقامی لوگوں نے اسلام آباد ۔راولپنڈی ویلفیئر کی امداد کو سراہااور فردا فرداً ناروے سے امداد بھیجنے والے لوگوں کا شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر سوسائٹی کے صدر مرزا محمد انوربیگ نے بتایاکہ سوسائٹی کے اراکین کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ قدرتی آفات سے متاثرہونے والے اپنے پاکستانیوں بھائیوں کی بے لوث مدد کرے۔
ہم نے ہمیشہ کوشش کی کہ ناروے کے ہمارے بھائیوں کی طرف سے جمع شدہ رقوم شفاف طریقے سے حقدار لوگوں تک پہنچے۔ ہم نے اس باربھی سعی کی ہے کہ ان لوگوں کو امداددی جائے جن تک کوئی نہ پہنچ سکااور اب تک بے یارومددگار تھے۔مقامی لوگوں کے مطابق، بنائل کا قصبہ پنجاب اور آزاد کشمیر کی سرحد پر واقع ہے اور پنجاب حکومت کو چاہیے کہ متاثرہونے والے لوگوں متبادل زمینیں دی جائیں اور ان کی مزید مالی امداد کی جائے۔منگلاڈیم کے پانی کے اخراج اور اب پھر سیلاب نے بنائل کی بستی سیداں اور بستی مستریاں کو جھیل میں تبدیل کر دیا ہے اوراس کے ساتھ ساتھ ایک اور خوبصورت بات یہ ہے کہ اسلام آباد کے علاقے روات کے جی ٹی روڈ سے بذریعہ کلر سیداں بائی پاس ’’بنائل‘‘ کا خوبصورت سرسبز راستہ تقریباً چالیس کلو میٹر ہے۔
کلرسیداں سے بنائل کی سٹرک تنگ ہے لیکن بل کھاتی ہوئی یہ سڑک اور اس کے اردگرد کے سرسبزچھوٹی بڑی پہاڑیوں کے نظارے کسی خوبصورت وادی سے کم نہیں۔اس پوری صورتحال کو دیکھ کردانشور اورصحافی سید سبطین شاہ نے پنجاب حکومت کو تجویز پیش کی ہے کہ وہ اس سٹرک کو کشادہ کرکے ان بستیوں پربننے والی ’’جھیل‘‘ کو سرکاری طورپر سیاحتی مقام قرار دے۔ ایک تو اسلام آباد، راولپنڈی اور دیگر قرب و جوار کے لوگوں سیرو تفریح کے لیے نزدیک ترین خوبصورت مقام میسرہوسکے گا اور دوسرا اس علاقے کو خوشحالی اور ترقی مل سکتی ہے۔