اسلام آباد (جیوڈیسک) پیپلزپارٹی کے رضا ربانی نے چیرمین اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مولانا عبدالغفور حیدری نے ڈپٹی چیرمین سینیٹ کے عہدے کا حلف اٹھا لیا جب کہ صدر مملکت کی ملک میں عدم موجودگی کے باعث رضا ربانی قائم مقام صدر بھی بن گئے ہیں۔
پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما رضا ربانی بلا مقابلہ چیرمین سینیٹ منتخب ہوئے جب کہ مولانا عبدالغفوری حیدری کے مد مقابل پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار شبلی فراز تھے، ڈپٹی چیرمین کے لیے ایوان بالا میں 96 ووٹ ڈالے گئے جس میں سے عبدالغفوری حیدری نے 74 اور شبلی فراز نے 16 ووٹ حاصل کیا جب کہ 6 ووٹ مسترد کردیئے گئے۔
رضا ربانی اور عبدالغفور حیدری سے ان کے عہدوں کا حلف بطور پریزائیڈنگ آفیسر سینیٹر اسحاق ڈار نے لیا جب کہ حلف اٹھانے سے قبل اجلاس سے اظہار خیال میں رضا ربانی نے اپنے بلا مقابلہ چیرمین منتخب کرنے پر سیاسی قیادت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی قیادت کے اعتماد کو ٹھیس نہیں پہنچاؤں گا اور ان کے اعتماد پر پورا اتروں گا۔ ان کا کہنا تھا کہ میں شہید بے نظیر بھٹو کی بدولت یہاں تک پہنچا ہوں، تمام جماعتوں کےارکان کو ایک ہی نظر سے دیکھوں گا اور کوشش ہوگی کہ پارلیمان کو مضبوط کرتے ہوئے اس کی بالادستی کے لئے کردار ادا کروں گا۔
اس سے قبل چیئرمین سینیٹ کے لئے رضا ربانی نے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرائے جن کے مقابلے میں کسی امیدوار نے اپنے کاغذات جمع نہیں کرائے اور مقررہ وقت ختم ہونے کے بعد رضا ربانی چیئرمین سینیٹ منتخب ہوگئے جب کہ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے لئے جے یو آئی (ف) کی جانب سے مولانا عبدالغفور حیدری اور حافظ حمد اللہ نے بطور کورنگ امیدوار کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔ تحریک انصاف کی جانب سے شبلی فراز اور بی این پی (مینگل) کی جانب سے جہانزیب جمالدینی نے بھی ڈپٹی چیئرمین شپ کے لئے اپنے کاغذات جمع کرائے تاہم جہانزیب جمالدینی جے یو آئی (ف) کے امیدوار کے حق میں دستبردار ہوگئے۔