چاہے تو دیکھ لے یہ دنیا ساری نا پاۓ گا حُسَین جیسا قاری سر تھا نیزے کی نوک پر آویزاں پر قرآں کا ورد زباں پر جاری ه ***ه کوئی مسجد، مندر تعمیر کرے تو کوئی مفلس کی تحقیر کرے پر جگ میں بہتر ہے انسان وہی جو مخلص بن کےدل تسخیر کرے ه***ه قانونِ فطرت جو ہے ازل سے کامل ہو گا حکمِ قضا سبھی پر نازل کعبے میں مرگ ہو یا بت خانے میں مسلم کیوں مُبتَلاۓ زَعمِ باطل ه***ه زَعمِ باطل میں پڑا خلیفہ کیونکر بھولا اس نام کا وظیفہ کیونکر جب خَتمُ المُرسَلیں مُحَمّد ہیں اترے کوئی نیا صحیفہ کیونکر