دل میں ہے چاہت ان کی ہیں دل میں ہی مکین دیاہے لقب جن کواہل عرب نے صادق اورامین وطن سے نہیں کس کو محبت مگریہ بھی ہے ایک حقیقت رہتا ہے امتی جہاں بھی محبوب ہے اسے مدینے کی زمین دیکھے ہم نے کئی اہل ذوق رکھتے رکھتے ہیں بس وہ ایک ہی شوق دہلیز پہ نبی مصطفی کی جھکائیں ایک دن اپنی یہ جبین شب وروز رہتی ہے یاد مصطفی مناتے ہیں ہم یوں میلاد مصطفی سجتی ہے بزم یہ اس گھڑی ہوتے ہیں ہم جب خلوت نشین درج نہیں کچھ بھی فائل میں الجھادیاکرکٹ موبائل میں اپناکر تہذیب اغیار کیا سے کیا ہو گیا اقبال شاہین کرتے رہورکوع وسجود جاری رہے زباں پہ درود وہ عبادت یہ عقیدت مل جائیں دونوں تو بنتاہے دین ہے کرم سب پہ بے پایاں ہیں عنایات صدیق ان کی نمایاں دیتے نہیں بددعائیں کسی کوبات ہے دیکھو کتنی حسین