دمشق (جیوڈیسک) شام کے صدر بشار الاسد کا کہنا ہے مشرقی غوطہ میں باغیوں کے خلاف لڑائی جاری رہے گی، فورسز نے پچیس فیصد حصے تک پیش قدمی کر لی ہے۔ ادھر امریکا نے ہلاکتوں کا ذمہ دار روس کو قرار دے دیا۔
شام کے دارالحکومت دمشق کے مشرق میں واقع غوطہ میں باغیوں کے خلاف لڑائی میں پہلی بار صدر بشار الاسد میڈیا کے سامنے آئے، انہوں نے عالمی دباؤ کی پرواہ نہ کرتے ہوئے جنگ جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ شامی صدر نے کہا کہ شہریوں کو نکلنے کے لئے راستہ دے رہے ہیں۔
ادھر شامی فورسز کی شدید بمباری سے غوطہ کے 75 فیصد گھر تباہ ہو گئے جبکہ ہلاکتوں کی تعداد ساڑھے چھ سو سے بڑھ گئی ہے۔ حکومتی فورسز کی غوط کے 25 فیصد علاقے تک پیش قدمی کی اطلاعات ہیں۔
دوسری جانب امریکا نے غوطہ کے شہریوں کی ہلاکت کا ذمہ دار روس کو قرار دیا ہے۔ وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ روس شام میں سلامتی کونسل کی جنگ بندی کی قرارداد کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔