انقرہ (جیوڈیسک) ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ وہ اقوام متحدہ کے ذریعے امریکا کو متنازع فیصلے کی منسوخی پر مجبور کریں گے اور اگر سلامتی کونسل میں کامیابی نہ ملی تو جنرل اسمبلی کا سہارا لیا جائے گا۔ بیت المقدس کا فلسطینیوں اور عالم اسلام کے ہاتھ سے نکل جانا انتہائی خطرناک ہے۔
اگر مسلم امہ القدس کو نہ بچا سکی تو مکہ ومدینہ کا تحفظ و دفاع بھی مشکل ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بیت المقدس کو اسرائیلی ریاست کا دارالحکومت تسلیم کرکے مشرق وسطیٰ میں تباہ پھیلانے والا بم گرا دیا ہے۔
استنبول میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا کہ القدس کا دفاع پوری مسلم امہ کا دفاع ہے ۔ دریں اثنا مسجد الحرام کے امام و خطیب شیخ ڈاکٹر صالح آل طالب نے کہاہے کہ امریکی سفارتخانہ القدس منتقل کرنے کاٹرمپ کا فیصلہ بارود کے ڈھیرکو آگ لگانے کے مترادف ہے۔
بیت المقدس پر ناجائز قبضہ راسخ کرنے کیلئے جو اقدام حال ہی میں کیا گیا ہے اس سے مزید نفرت اور تشدد ہی جنم لے گا اس سے بلا وجہ جانی،مالی نقصان ہو گا۔ امن کے لئے کی جانے والی محنت رائیگاں جائے گی۔
علاوہ ازیں سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے فرانسیسی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ہم اقوام متحدہ کی قراردادوں اور عرب امن فارمولے کے مطابق 2 ریاستی حل کو ضروری سمجھتے ہیں۔