گوجرانوالہ (جیوڈیسک) جی ٹی روڈ پر بنائے جانے والے فلائی اوور میں متعدد مقامات پر دراڑیں پڑ گئیں جس سے شہری پریشان ہیں اور اس خدشے کا اظہار کررہے ہیں کہ آنے والے دنوں میں بارشوں کے باعث کہیں فلائی اوور کی حالت اور خراب نہ ہو جائے۔ حالیہ بارشوں سے شیرانوالہ باغ اور سیالکوٹی دروازے کے قریب فلائی اوور میں متعدد مقامات پر دراڑیں پڑ گئی ہیں۔ جو کہ اس قدر نمایاں ہیں کہ ہر آنے جانے والا شخص انہیں دیکھ سکتا ہے۔ 3ارب 80 کروڑ روپے کی لاگت سے بنے فلائی اوور کو مکمل ہوئے ابھی ایک سال بھی نہیں ہوا لیکن اس کی حالت خراب ہونا شروع ہو گئی۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومت اور ایف آئی اے فلائی اوور کی تعمیر کا ریکارڈ قبضے میں لے کر تحقیقات کرے اور جن لوگوں نے اس کی تعمیر میں کرپشن کی ہے ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ بارشوں کے موسم میں اگر حالات زیادہ خراب ہوئے تو فلائی اوور سے کوئی انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے۔
محکمہ ہائی وے حکام نے اس سلسلے میں بتایا کہ منصوبے کے ٹھیکے دار کی طرف سے جمع کروائی جانے والی 40 کروڑ روپے کی سکیورٹی فیس ابھی واپس نہیں کی گئی اور طے شدہ معاہدے کے مطابق منصوبہ مکمل ہونے کے 2 سال تک سکیورٹی فیس محکمے کے پاس بطور زرضمانت محفوظ رکھی جاتی ہے۔
اگر اس دوران کوئی ٹوٹ پھوٹ ہوئی ہو تو اس زرضمانت میں سے ہی مرمت کروائی جاتی ہے۔ دوسری طرف محکمہ اینٹی کرپشن حکام نے بتایا کہ فلائی اوور کے بارے میں 3 انکوائریاں اینٹی کرپشن میں چل رہی ہیں جس میں مختلف اداروں کے بیانات لئے جاچکے ہیں۔