اسلام آباد (جیوڈیسک)لال مسجد کمیشن تحقیقاتی کمیشن کی سفارشات منظر عام پر آگئیں۔ کمیشن نیقران پاک کی بے حرمتی اور معصوم افراد کے قتل پر کارروائی کی سفارش کردی۔شرعی عدالت کے جج جسٹس شہزاد شیخ پر مشتمل ایک رکنی کمیشن کی رپورٹ میں سفارش کی گئی ہے کہ آپریشن کے دوران مبینہ طور پر گمشدہ افراد کو بازیاب کرایا جائے۔
مقتولین کے ورثا کو دیت ادا کی جائے۔ انٹیلی جنس ایجنسیوں کی خفیہ رپورٹ کو بھی کمیشن کی رپورٹ میں شامل کیا گیا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزارت داخلہ فوجی آپریشن کے حوالے سے اس وقت کے وزیر اعظم کا تحریری حکم پیش نہ کرسکی۔ کمیشن نے سفارش کی ہے کہ جامع حفصہ جس پلاٹ پر تعمیر تھی وہاں دوبارہ تعمیر کی جائے۔