ترکی (جیوڈیسک) آئینی ترمیم کے لیے اب ریفرنڈم کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔
اس مہم کے لیے صدر رجب طیب ایردوان بھی میدانوں میں نکلیں گے۔ یہ اعلان صدر کے ترجمان ابراہیم قالن نے کیا ہے۔
جناب قالن کا کہنا ہے کہ “صدر ترکی اس سلسلے کا سب سے زیادہ دفاع کرنے والی شخصیت ہیں لہذا آپ عوام کو نئے آئین سے آگاہی کرانے کے لیے کوششیں صرف کریں گے۔”
ابراہیم قالن نے ایوان صدر میں اخباری نمائندوں کو بریفنگ دیتے ہوئے اس جانب اشارہ دیا ہے کہ”ہنگامی حالت کے نفاذ کے دوران ریفرنڈم کرایا جا سکتا ہے، ایسے حالات میں عوامی رائے دہی کی مثالیں موجود ہیں۔
فرانس میں عام انتخابات منعقد ہو رہے ہیں اس نے بھی ہنگامی حالت کے عمل درآمد میں توسیع کر دی ہے۔ کیونکہ شہری اس دوران بھی آزادانہ طور پر اپنی مرضی کے مطابق ووٹ ڈال سکتے ہیں۔”
دہشت گرد تنظیم فیتو کے خلاف جدوجہد کا بھی ذکر چھیڑنے والے جناب قالن نے بتایا کہ یہ جدوجہد قلیل مدت میں ختم ہونے والا ایک سلسلہ نہیں ہے، کیونکہ اس تنظیم کے ارکان گہری نیند اور خاموشی میں جانے کا تجربہ رکھتے ہیں، لہذا ہمیں اس سلسلے کو بڑی احتیاط اور حساسیت سے سر انجام دینا ہو گا؛ ذمہ دارانسان ٹھوس دلائل اور دستاویز کی روشنی میں ہی فیصلے کرتے ہیں۔