کوالالمپور (اصل میڈیا ڈیسک) ملائیشیا کی پولیس نے کہا ہے کہ وہ الجزیرہ نیوز چینل کے صحافیوں کو غیرقانونی تارکین وطن کی گرفتاری سے متعلق ایک دستاویزی فلم تیار کرنے کے معاملے میں پوچھ گچھ کے لیے طلب کریں گے۔ حکام نے الجزیرہ ٹی وی کی اس دستاویزی فلم کو ملائشیا کو بدنام کرنے کی کوشش قرار دیا ہے۔
مہاتیر محمد کے وزارت عظمیٰ کے عہدے سے استعفے کے بعد ملائیشیا اور قطر کے درمیان تعلقات میں کشیدگی آئی ہے۔
خبر رساں ادارے رائیٹرز نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ الجزیرہ کہ متنازع دستاویزی فلم غیر قانونی تارکین وطن کی کوالالمپور میں گرفتاری سے متعلق ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ کرونا کی وجہ سے سخت لاک ڈاون والے علاقوں میں چھاپوں کے دوران متعدد غیرملکی تارکین وطن کو گرفتار کیا گیا۔ ان کے پاس ملائیشیا میں داخلے کے لیے کسی قسم کے دستاویزی ثبوت نہیں ہیں۔
خیال رہے کہ قطر سابق وزیراعظم مہاتیر محمد اور اور قطری حکومت کے درمیان خوش گوار تعلقات قائم رہے ہیں مگر رواں سال مارچ میں مہاتیر کے استعفے اور محی الدین یاسین کے وزارت عظمیٰ کے عہدے پر فائز ہونے کے بعد دونوں ملکوں میں دو طرفہ تعلقات میں سرد مہری آئی ہے۔ ملائیشیا میں غیرقانونی تارکین وطن کی آمد کو کرونا وائرس پھیلنے کا ایک اہم سبب قرار دیا گیا ہے۔
ملائیشن وزیر دفاع اسماعیل صبری یعقوب نے قطری چینل سے ملائیشین عوام سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا تھا۔ ایک سماجی کارکن نے الجزیرہ پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ قطری ٹی وی چینل کو ملائیشیا میں غیرقانونی تارکین وطن کےساتھ ہونے والی نا انصافیاں نظر آتی ہیں مگر قطر میں فٹ بال ورلڈ کپ کے تیاریوں کے سلسلے میں ہونے والی اسکیموں میں کام کرنے والے غیرملکی مزدوروں کے معاملے میں مجرمانہ غفلت دکھائی نہیں دے رہی ہے۔