ندن (جیوڈیسک) ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کا کہنا ہےکہ میں نے آج تک کارکنوں کو حب الوطنی کا درس دیا ہے مگر اسی طرح مہاجروں کی لاشیں گرائی جاتی رہیں تو رد عمل بھی آسکتا ہے۔
کراچی اور حیدرآباد میں ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے الطاف حسین نےکہا کہ مہاجروں نے قیام پاکستان میں ہر اول دستے کا کردار ادا کیا اور 30 لاکھ جانوں کا نذرانہ پیش کیا جبکہ سقوطِ ڈھاکا میں بھی اردو بولنے والوں نے پاک فوج کا ساتھ دیا لیکن انہیں قیام پاکستان کے بعد سے قبول ہی نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پٹھانوں اور سندھیوں کے قتل کا الزام ایم کیوایم پر لگایا گیا لیکن بتایا جائے کہ مہاجروں نے کب سندھی آبادیوں پر حملے کیے، پشاور اور کراچی میں کب پٹھانوں پر حملہ کیا جبکہ مہاجروں کو مار مار کر اندرون سندھ خالی کردیا گیا ہے۔
قائد ایم کیوایم نے کہا کہ آصف زرداری پر جب بھی برا وقت آیا تو پیپلزپارٹی کی قیادت بلوں میں گھس گئی لیکن صرف میں نے برے وقت میں ان کا ساتھ دیا جب کہ آصف زرداری نے سابق وزیر داخلہ سندھ ذوالفقار مرزا سے لیاری میں پیپلز امن کمیٹی بنا کر ہمیں اس کا صلہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ مہاجروں کو بسوں سے اتار کر مارا گیا اور انہیں بری طرح تشدد کا بھی نشانہ بنایا گیا،مہاجروں کے گلے کاٹ کر ان کے سروں سے فٹبال کھلی گئی، میں نے ہمیشہ کارکنوں کو حب الوطنی کا درس دیا ہے مگر اسی طرح مہاجروں کی لاشیں گرائی جاتی رہیں تو رد عمل بھی آسکتا ہے۔
الطاف حسین کا کہنا تھا کہ ذوالفقار بھٹو کے دور میں 10 سال کے لیے نافذ ہونے والا کوٹہ سسٹم آج تک جاری ہے لیکن ہم نے پیپلزپارٹی کے خلاف کوئی مہم نہیں چلائی جب کہ پی پی والوں نے ہمارے کارکنوں پر شدید تشدد کرکے انہیں قتل کیا، سندھ میں مہاجروں پر ہر جگہ تعلیم اور ملازمت کے لیے دروازے بند کردیئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ جب میں نے کراچی میں طالبانائزیشن کی بات تو میری مخالفت کی گئی، وزیراعلیٰ سندھ اور ان کے وزرا نے میری باتوں کو رد کردیا۔