امریکا (اصل میڈیا ڈیسک) امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو خلیجی ریاستوں اور مشرق وسطیٰ کے ممالک کے دورے پر روانہ ہو گئے ہیں۔ ان کے اس دورے کا مقصد خطے میں ایران کے بڑھتے مکروہ کردار اور عرب ملکوں میں ایران کی مداخلت پر اتحادی ممالک سے بات چیت کرنا ہے۔
امریکی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیرخارجہ مائیک پومپیو آج سوموار سے خطے کے سیاسی دورے کا آغاز کریں گے۔ وہ اپنے دورے کے دوران اسرائیل، متحدہ عرب امارات،سوڈان اور بحرین بھی جائیں گے۔
ایک بیان میں امریکی محکمہ خارجہ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ پومپیو کے دورے میں خطے میں ایران کے “مکروہ ” کردار پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
ایک باخبر ذرائع نے ہفتے کے روز “رائیٹرز” کو بتایا کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو پیر کے روز اسرائیل کا دورہ کریں گے۔ اس کے بعد وہ منگل کے روز متحدہ عرب امارات جائیں گے۔ ان دونوں ملکوں کے دورے کا مقصد حال ہی میں یو اے ای اور تل ابیب کے درمیان ہونے والے امن معاہدے کو آگے بڑھانا، چین اور ایران جیسے اہم معاملات پر اپنے دیرینہ اتحادیوں سے صلاح مشورہ کرنا ہے۔ ذرائع نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ پومپیو کے ایجنڈے میں ان سیکیورٹی چیلنجوں پر تبادلہ خیال کرنا بھی شامل ہے جو ایران اور چین کی وجہ سے امریکا کو درپیش ہیں۔
العربیہ کے نامہ نگار کے مطابق پومپیو 24 گھںٹے اسرائیل میں قیام کریں گے جہاں ان کی ملاقات اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو اور دیگر اعلیٰ عہدیداروں سے ہو گی۔
امریکی میڈیا نے بتایا ہے کہ پومپیو ایک علاقائی دورے کے تحت آئندہ ہفتے سوڈان کا دورہ کریں گے۔
یاد رہے کہ امریکی وزیر خارجہ ایک ایسے وقت میں امارات اور اسرائیل کا دورہ کر رہے ہیں جب رواں ماہ 13 اگست امارات اور اسرائیل نے ایک امن معاہدے کا اعلان کیا ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان امن معاہدے کا اعلان سب سے پہلے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے’ٹویٹر’ پر پوسٹ کردہ ایک ٹویٹ میں کیا اور اس معاہدے کو تاریخی فیصلہ قرار دیا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے مابین معاہدے سے فلسطینی اراضی کے اسرائیل سے الحاق کے پروگرام کو منجمد کر دے گا۔