اسلام آباد (جیوڈیسک) نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی واشنگٹن میں قلیدی مقرر کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے ایئر چیف سہیل امان کا کہنا تھا کہ ہم بھارت سمیت خطے کے تمام مملک کے ساتھ امن چاہتے ہیں تاہم الزام تراشیوں کے باعث امن قائم نہیں ہو سکتا۔
انکا کہنا تھا کہ ہمیں خطے میں رونما ہونے والی تبدیلیوں کو سمجھتے ہوئے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں جامع حکمت عملی اپنانا ہو گی، افغانستان کے دیرینہ مسئلے اور مشرق وسطیٰ کے تصفیہ طلب مسائل خطے میں دیرپا امن کے لئے پیشگی شرائط ہیں۔
اسی لئے ضرورت اس بات کی ہے کہ پاکستان کے افغانستان میں امن عمل کی مکمل حمایت کی جائے، دہشگردی کے خلاف پاکستانی قوم کی جانب سے دی جانے والی قربانیوں کا ذکر کرتے ہوئے ایئر چیف کا کہنا تھا کہ پاکستان نے دہشتگردی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے کے باعث سب سے زیادہ جانی و مالی نقصان اٹھایا ہے۔
پاک فضائیہ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ فضائیہ کی اہم کارروائیوں سے دہشتگردوں کی کمر توڑنے میں مدد ملی ہے، انہوں نے پاکستان کے اس عزم کا اعادہ کیا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ہر قیمت پر کامیابی حاصل کی جائے گی۔