تہران (جیوڈیسک) ایران کے صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ علاقائی و گلوبل مسائل کی وجہ امریکی مداخلت ہے۔
دارالحکومت تہران میں کابینہ کے اجلاس کے بعد سرکاری ٹیلی ویژن چینل کے لئے جاری کردہ بیان میں روحانی نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایران کو ہدف بنا کر دئیے گئے بیانات کا جواب دیا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ واشنگٹن انتظامیہ ایرانی عوام کے بارے میں عام طور پر غلط اور نامناسب لہجے میں بات کرتی ہے جبکہ یہ بات سب جانتے ہیں کہ جتنے بھی علاقائی و گلوبل مسائل ہیں سب کی جڑ امریکہ کی غیر موزوں اور نامناسب مداخلت ہے۔
امریکہ اور اسرائیل کی حمایت کے حامل دہشت گرد گروپوں کی طرف سے 1979 کے انقلاب ایران کے ابتدائی دنوں میں 17 ہزار ایرانیوں کو قتل کئے جانے کا ذکر کرتے ہوئے روحانی نے کہا ہے کہ ایران دہشت گردی کا نشانہ بنا ہے اور دہشت گردی کے خلاف ایک پُرعزم طرزعمل اپنائے ہوئے ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ امریکی، آج لاطینی امریکہ اور وینزویلا کی تقدیر میں مداخلت کر رہے ہیں۔ ہم دنیا کے تمام نقاط پر امریکی مداخلت کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔ ان کا یہ روّیہ نہ تو ان کے لئے سود مند ہے اور نہ ہی امریکی عوام کے لئے۔
واضح رہے کہ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے بیان میں ایران کودہشت گردی کا سب سے بڑا حامی قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ ہم تہران کو علاقے میں امریکی اتحادیوں اور یہودیوں کو دھمکانے کی اجازت نہیں دیں گے۔