اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ خطے میں امن کے لیے بھارت کو پہلا قدم لینا پڑے گا کیونکہ مسائل ڈائیلاگ کے ذریعے حل ہونے چاہئیں۔
اسلام آباد میں سکیورٹی ڈائیلاگ کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ملک میں نیشنل سکیورٹی پر بحث کی بہت ضرورت ہے کیونکہ نیشنل سکیورٹی کے اہداف بہت وسیع ہیں، سکیورٹی فورسز نے قربانی دے کر ہمیں محفوظ بنایا۔
انہوں نے کہا کہ ملک کو مالیاتی خسارے کا سامنا رہا جس سے ہماری کرنسی متاثر ہوئی، کرنسی گرتی ہے تو ہر چیز پر اثر پڑتا ہے، مہنگائی بڑھتی ہے، جس ملک میں تھوڑے سے لوگ امیر اورغریبوں کا سمندر ہو وہ ملک محفوظ نہیں ہوتا، ہماری غربت سب سے بڑا چیلنج ہے اور ہماری سب سے زیادہ توجہ غریب کو اوپر لانے پر ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کی خواہش ہے کہ افغانستان میں امن ہو، خوشی ہے کہ پاکستان نے افغان امن عمل میں اپنا کردار ادا کیا، افغانستان جن حالات سے دوچار ہوا اس کے نتیجے میں بداعتمادی بڑھی، ہم نے افغانستان میں امن کے لیے بھرپور کردار ادا کیا اور امن لانے کی کوشش کی جب کہ جوبائیڈن انتظامیہ بھی سمجھتی ہے جنگ مزید نہیں چلنا چاہیے۔
عمران خان نے مزید کہا کہ ہمسایہ ملکوں کے ساتھ خوشگوار تعلقات ہماری خارجہ پالیسی کا حصہ ہے، ہمسایہ ملکوں کے ساتھ بہتر تعلقات سے جیواسٹریٹجک اہمیت سے فائدہ اٹھایا جاسکے گا کیونکہ علاقائی امن کے بغیر جغرافیائی اہمیت سے فائدہ نہیں اٹھایا جا سکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ خطے میں امن کے لیے بھارت کو پہلا قدم لینا پڑے گا کیونکہ مسائل ڈائیلاگ کے ذریعے حل ہونے چاہئیں، بھارت کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کی پوری کوشش کی، ہم نے بات چیت کے ذریعے مسائل کے حل کی کوشش کی، بھارت کشمیری عوام کو سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت دے، کشمیریوں کو ان کے جائز حقوق دینا پاکستان ہی نہیں بلکہ بھارت کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔