امریکا (اصل میڈیا ڈیسک) امریکی محکمہ دفاع پینٹاگان کا کہنا ہے کہ خطے میں امریکی فورسز کے لیے سپاہ پاسداران انقلاب کی کشتیوں کی اشتعال انگیز کارروائیاں پریشان کن ہیں۔ ان سے غلط فہمی کا امکان بڑھ جاتا ہے۔ پینٹاگان کے ترجمان جان کربی کے مطابق ’’امریکا کو ایرانی پاسداران انقلاب کی بحری فوج کی سرگرمیوں پر تشویش ہے۔‘‘
انہوں نے ایرانی پاسداران انقلاب کے بحری دستوں کے کمانڈر علی رضا تنگسیری کے اس بیان کی تصدیق کرنے سے اجتناب کیا جس میں ایرانی کمانڈر نے مبینہ طور پر خلیج میں داخل ہونے والے تمام جہازوں اپنی شناخت سے ایران کو آگاہ کرنے کی ہدایت کی تھی۔ جان کربی کے بقول انہیں اس ایرانی مطالبے سے متعلق علم نہیں ہے شاید ایرانی کمانڈر نے مذکورہ بات خلیج کے بین الاقوامی پانیوں سے گذرنے والے جہازوں سے متعلق کہی ہو۔ امریکا بین الاقوامی قانون اور بین الاقوامی طریقہ کار کے مطابق کام کرتا رہے گا۔
امریکی فوج نے گذشتہ منگل کے روز بتایا تھا کہ ایرانی پاسداران انقلاب کی 3 کشتیوں نے امریکی جنگی جہاز اور ایک کشتی سے خلیجی پانیوں میں چھیڑ چھاڑ کی کوشش کی تھی۔ امریکی فوج کی طرف سے جاری کردہ تصویر میں ایرانی انقلابی گارڈز کی کشتی کو جارحانہ اندار میں امریکی جہاز کے قریب آتے دکھایا گیا تھا۔ اس پر امریکی جہاز فائرنگ کے ذریعے وارننگ جاری کرنے پر مجبور ہوا جس کے بعد پاسداران انقلاب کی کشتیاں “محفوظ فاصلے” پر واپس جانے پر مجبور ہوئیں۔
امریکی فوج نے ایک بیان میں واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ امریکی عملے نے ریڈیو اور لاؤڈ اسپیکروں کے ذریعہ متعدد واننگز جاری کیں لیکن ایرانی پاسداران انقلاب کی بحری کشتیوں نے تمام وارننگ نظر انداز کر دیں۔ یاد رہے کہ ایرانی نیوی کی ایک کشتی امریکی بحری جہاز ‘یو ایس ایس’ سے صرف 70 میٹر سے بھی کم فاصلے پر آ گئی تھی۔