کاہنہ میں غیر رجسٹرڈ پابندی کے باوجود زرعی زمینوں پر سکیموں کی بھر مار

Agriculture

Agriculture

لاہور (سدرہ علی شاکر سے) تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقہ کاہنہ نو میں ہاؤسنگ سکیموں کے قیام کیلئے لینڈ مافیا سرگرم ہو گیا، ہاؤسنگ سکیموں کیلئے بنائے گئے بائی لازکے مطابق کسی بھی ہاؤسنگ سکیم کے قیام سے پہلے اس کی متعلقہ ادارے میں رجسٹریشن اور منظوری ضروری ہوتی ہے لیکن کاہنہ میں سینکڑوں غیر قانونی ہاؤسنگ سکیمیں موجود ہیں جو سادہ لوح عوام کو لوٹنے میں مصروف عمل ہیں،غیر رجسٹرڈ ،نہر ی پانی کی موجودگی اور پابندی کے باوجود زرعی زمینوں پر سکیموں کی بھر مار،شہر کی مہنگی ترین سوسائٹیوں کے مالکان عوام سے ڈویلپمنٹ سمیت دیگر چارجز کی مد میں کروڑوں روپے وصول کرتے ہیں لیکن وہاں سہولتوں کا فقدان نظر آتا ہے جس کی وجہ سے بعض ہاؤسنگ سوسائٹیاں مسائل کا گڑھ بن چکی ہیں،لینڈ مافیا کو بااثر شخصیات کی پشت پناہی حاصل ہونے کی وجہ سے انتظامیہ بھی بے بسی کی تصویر بن چکی ہے۔

مکینوں کا کہنا ہے کہ سوسائٹی مالکان نے عوام کوگرڈ اسٹیشن کمیونٹی سنٹر ہسپتال سکولز پارکس قبرستان سمیت دیگر ترقیاتی کاموں کے خواب دکھا کرکروڑوں روپے وصول کئے تاہم کئی سال گزرنے کے باوجود ترقیاتی کام مکمل نہیں ہو سکے، سوسائٹی مالکان و ممبران دیکھتے دیکھتے اربوں پتی بن گئے لیکن پلاٹوں کے خواہش مند اور اپنا گھر بنانے والوں کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکا۔ہاؤسنگ سوسائٹی مالکان مروجہ قوانین کے مطابق متعلقہ اداروں سے سکیم کا نقشہ پاس نہیں کراتے اور با امر مجبوری اگر پاس بھی کرواتے ہیں تو تھوڑے رقبہ کا کرواتے ہیں اور بعد میں مزید رقبہ شامل کر لیتے ہیں اس طرح سے یہ حکومت اور عوام الناس کو دھوکہ دیتے ہیں اور سادہ لوح عوام کو ان کی عمر بھر کی جمع پونجی سے محروم کر دیتے ہیں اگر کسی طرح سے کوئی آدمی پیسے ادا کرنے کے بعد ان غیر قانونی ہاؤسنگ سو سائٹیز میں پلاٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہو جاتا ہے تو اس کی زندگی اجیرن ہو جاتی ہے کیونکہ اس کے پلاٹ کے سامنے نہ تو سڑک ہوتی ہے اور نا ہی سیوریج کا مناسب بندوبست ہوتا ہے پینے کیلئے صاف پانی کا حصول لاہور شہر میں معجزے سے کم نہیں اس طرح سے شہری ایک نئی مصیبت میں گرفتار ہو جاتے ہیں اور اس کی بقایا زندگی بھی مختلف دفاتر کے چکر لگانے میں ختم ہو جاتی ہے۔

سدرہ علی شاکر
0322-6390480
35201-6468188-1
کاہنہ نو لاہور