اسلام آباد (جیوڈیسک) سابق وزیر داخلہ رحمان ملک نے بھی طالبان کے خلاف آپریشن کی حمایت کر دی۔ کہتے ہیں کہ طالبان عالمی سازش کے تحت کسی اور کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں اور پاکستان میں فساد برپا کرنا چاہتے ہیں، ان کے خلاف کلین سویپ آپریشن کرنا پڑے گا۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے رحمان ملک نے کہا کہ طالبان اپنی کسی بات پر قائم نہیں رہ سکتے۔ انہوں نے کراچی اور پشاور کو ہدف بنا رکھا ہے ملا فضل اللہ افغانستان میں بیٹھ کر اسلام آباد کا حاکم بننا چاہتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ شمالی وزیرستان میں مالاکنڈ طرز کا آپریشن ہونا چاہیے تاہم طالبان سیز فائر کریں تو پوری قوم خیرمقدم کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ جنرل کیانی اور جنرل پاشا کی دی گئی بریفنگ پر عمل کر لیا جائے تو مسلہ حل ہو جائیگا۔ رحمان ملک نے کہا کہ ہر وزیر داخلہ کی اپنی حکمت عملی ہے تاہم چودھری نثار مذاکراتی عمل کا حصہ نہیں لیکن پھر بھی انہوں نے حکیم اللہ محسود کے ساتھ اچھے انداز میں مذاکرات کرنے کی کوشش کی، طالبان سے مذاکرات کا عمل قومی ہے امن کوششوں میں حکومت کا ساتھ دیں گے۔
سابق وزیر داخلہ نے کراچی میں ایم کیو ایم کی ریلی کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ یہ وقت فوج کا ساتھ دینے اور وسیع آپریشن کرنے کا ہے۔