اسلام آباد (جیوڈیسک) مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق کی درخواست پر این اے 131 لاہور میں مسترد ووٹوں کی گنتی مکمل ہونے کے بعد عمران خان کی کامیابی برقرار ہے۔
خواجہ سعد رفیق نے این اے 131 میں عمران خان کی کامیابی کو چیلنج کرتے ہوئے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست دی تھی۔
عمران خان نے 84313 ووٹ حاصل کیے تھے جب کہ خواجہ سعد رفیق کو 83633 ووٹ ملے۔
عمران خان کو خواجہ سعد رفیق پر 680 ووٹوں کی برتری حاصل تھی لیکن مسترد ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے بعد یہ برتری کم ہو کر 608 رہ گئی ہے۔
ریٹرننگ آفیسر نے خواجہ سعد رفیق کی درخواست مسترد ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے بعد چیئرمین تحریک انصاف کی کامیابی کو برقرار رکھا ہے۔
دوسری جانب آر او نے خواجہ سعد رفیق کی مکمل ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست مسترد کر دی ہے۔
خواجہ سعد رفیق اپنے بیان میں کہا ہے کہ جہاں ہم جیت جائیں وہاں دوبارہ گنتی جائز اور جہاں وہ ہار جائیں وہاں ناجائز ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ قانون کے مطابق آر او کو پورے حلقے کی دوبارہ گنتی کرنی چاہیے تھی۔
انہوں نے کہا کہ بچے کو بھی پتا ہے کہ تھیلے کھلیں گے توعمران خان ایم این اے نہیں ہونگے۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ایک آدمی کے پاس اصل مینڈیٹ نہیں لیکن وہ وزیراعظم بننے جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کہا جس حلقے میں اعتراض ہے اس حلقے کو کھول دیں گے لیکن ان کے وکیل نے حلقے کھولنے کے خلاف جرح کی۔
رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ عمران خان کے وکیل نے حلقے کھولنے کے عمل کی مخالفت کی، ہم اس ناانصافی کے خلاف الیکشن ٹریبونل میں جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے حلقے کے عوام کا مینڈیٹ چوری کیا ہے، حلقے کے عوام کو ان کا حق دلوائیں گے اور آخری حد تک جائیں گے۔