چین (جیوڈیسک) چین نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی طرف سے شمالی کوریا کے لئے کئے گئے پابندیوں کے فیصلے کو ، خوراک، اقتصادی اور انسانی کاروائیوں میں تعاون پر منفی شکل میں اثر انداز نہیں ہونا چاہیے۔
چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان گنگ شوآنگ نے جاری کردہ تحریری بیان میں کہا ہے کہ شمالی کوریا کے لئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا فیصلہ رکن ممالک کے اتحاد پر اثر انداز ہو رہا ہے۔ لیکن سلامتی کونسل کے فیصلے کو ،فیصلے میں ممنوع قرار نہ دی جانے والی یعنی خوراک، اقتصادیات اور انسانی کاروائیوں کو متاثر نہیں کرنا چاہیے۔
گنگ نے کوریا جزیرہ نما کے مسئلے کے حل میں ڈائیلاگ اور مذاکرات کی اپیل کا بھی اعادہ کیا ہے اور متعلقہ ممالک سے اپیل کی ہے کہ وہ جزیرہ نما میں کشیدگی کو کم کرنے والی مثبت کوششیں کریں۔
چین نے کوریا جزیرہ نما کے مسئلے کے حل کے لئے امریکہ کو علاقے میں اپنے اتحادیوں یعنی جنوبی کوریا اور جاپان کے ساتھ مشترکہ فوجی کاروائیوں کو روکنے اور شمالی کوریا کو بھی جوہری پروگرام اور بیلسٹک میزائل تجربات سے باز رہنے پر مبنی “دو طرفہ تعطل” فارمولے کی تجویز پیش کی ہے۔