کابل (اصل میڈیا ڈیسک) افغانستان میں قطر کے سفیر کے مطابق تکنیکی ماہرین کی ایک ٹیم کی مدد سے کابل ایئر پورٹ دوبارہ کھول دیا گیا ہے۔ یوں بیرون ممالک سے کابل تک امدادی سامان کی فضائی ترسیل دوبارہ ممکن اور اندرون ملک پروازیں بحال ہو گئی ہیں۔
دبئی سے ہفتہ چار ستمبر کو موصولہ نیوز ایجنسی روئٹرز کی رپورٹوں کے مطابق افغانستان میں قطر کے سفیر کا کابل ایئر پورٹ کے دوبارہ کھول دیے جانے سے متعلق یہ بیان قطری نیوز چینل الجزیرہ نے نشر کیا۔ الجزیرہ نے کابل میں اپنے نامہ نگار کے ذریعے یہ تصدیق بھی کی کہ اب کابل سے ملک کے دیگر شہروں کو آنے جانے والی داخلی پروازیں بھی بحال ہو گئی ہیں۔
الجزیرہ ٹی وی کے مطابق افغانستان میں قطر کے سفیر نے بتایا کہ کابل ایئر پورٹ کے رن وے کی افغان حکام کی مدد سے مرمت کر دی گئی ہے اور کابل سے مزار شریف اور قندھار جانے والی دو مسافر پروازیں بھی اپنی منزلوں کی طرف روانہ ہو گئیں۔
افغان دارالحکومت کا ہوائی اڈہ امریکا کی طرف سے افغانستان سے اپنے شہریوں، دیگر مغربی ممالک کے باشندوں اور امریکی اور نیٹو دستوں کی مدد کرنے والے افغان کارکنوں کے انخلا کے وسیع تر عمل کی تکمیل کے بعد سے بند تھا۔
جیسے ہی افغان طالبان نے کابل کا محاصرہ کیا، شہر میں واقع امریکی سفارت خانے سے اس کا عملہ نکال لیا گیا۔ یہ تصویر پندرہ اگست کی ہے، جب امریکی چینوک ہیلی کاپٹر ملکی سفارتی عملے کے انخلا کے لیے روانہ کیے گئے۔ جرمنی نے بھی انخلا کے اس مشن کے لیے ہیلی کاپٹر اور چھوٹے طیارے روانہ کیے تھے۔
تیس اور اکتیس اگست کی درمیانی رات کابل سے ایک فوجی طیارے میں آخری امریکی دستوں کی روانگی کے ساتھ ہی ہندو کش کی اس ریاست سے تقریباﹰ بیس سالہ تعیناتی کے بعد امریکا کا حمتی فوجی انخلا مکمل ہو گیا تھا۔
خلیجی عرب ریاست قطر کے وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمان الثانی نے جمعرات کے روز دوحہ میں اپنے برطانوی ہم منصب ڈومینیک راب کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ قطری حکومت طالبان کے ساتھ اس بارے میں مذاکرات کر رہی تھی کہ ترکی کی طرف سے ممکنہ تکنیکی مدد کے ساتھ کابل کے ہوائی اڈے پر معمول کی فضائی سفری سرگرمیاں جلد از جلد بحال ہو سکیں۔