کراچی : معروف مذہبی اسکالرو جامعہ بنوریہ عالمیہ کے مہتمم وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے خواتین میں بڑھتے ہوئے جرائم کے رجحان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ دین سے دوری خواتین میں جرائم میںاضافے کی بڑی وجہ ہے، اسلام کے مہیہ کردہ حقوق سے محروم خواتین جرائم کے وارداتوں میں ملوث پائی گئی ہیں،مغربی میڈیا کے منفی پروپیگنڈوںکے باوجود مغرب میں خواتین اسلامی کلچر کو پسندکرتی ہیں۔
حقوق نسواں کو سب سے زیادہ نقصان مغربی تہذیب نے پہنچایا۔پیر کو جامعہ بنوریہ عالمیہ سے جاری بیان میںمفتی محمدنعیم نے کہاکہ اسلامی تعلیمات سے دوری کے باعث خواتین کے ساتھ انسانیت سوز واقعات رونماء ہورہے ہیں اور خواتین جرائم کی وارداتوں میں ملوث پائی جارہی ہیں ان تمام مسائل کا حل اسلامی تعلیمات پر عمل کرنے میں ہے۔
انہوں نے کہاکہ ایک خاتون کو تعلیم دیناایک پورے کنبہ کو تعلیم دینے کے مترادف ہے ،اسلام نے جس طرح ایک مرد کو حصول علم کا حق دیا ہے اسی طرح خواتین کو بھی پورا پورا حق دیاہے،مخلوط سسٹم کے باعث خواتین کو جنسی طو پر حراساں کرنے کے گھناؤنے واقعات افسوسناک حدتک بڑھ رہے ہیںجن کا سدباب اسلام کے بتائے ہوئے طریقوں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت پر عمل کرکے ہی کیا جاسکتاہے۔
انہوں نے کہاکہ پنجاب کا تحفظ خواتین بل خواتین کے حقوق سے متصادم اور غیر شرعی ہے جن قوانین نے مغرب میں بے راروی کو فروغ دیا انہیں قوانین کو پاکستان پر مسلط کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔نہوں نے کہاکہ اسلام کو خواتین کی تعلیم کا مخالف قرار دیکر مغربی میڈیا نے منفی پروپیگنڈہ کیا مگر آج مغرب میں بسنے والی خواتین میں اسلام کی طرف سب سے زیادہ رجحان پایا جارہاہے ۔انہوںنے کہاکہ جامعہ بنوریہ عالمیہ میں بہت سی مغربی خواتین نے آکر اسلام قبول کیا سب کا کہنا یہی تھا کہ اسلام نے عورت کوجو حقوق دیئے ہیں وہ کسی مذہب نے نہیں دیئے ہیں۔
انہوںنے کہاکہ اسلام نے خواتین کو باپردہ رہنے کا حکم دیا تو مردوں کو اپنی آنکھیں نیچے رکھنے کا حکم دیاہے، اس کے برعکس مغربی تہذیب نے خواتین سے ان کی نسوانیت کو چھین کر اسے جنس بازاربنا کرپبلسٹی اور کمائی کا ذریعہ بنایا جس کے باعث خواتین کے خلاف جنسی جرائم کا سیلاب آنا شروع ہوگیا۔
انہوںنے کہاکہ بدقسمتی سے اسی مغربی تہذیب کو پھیلانے کے لیے ہمارے حکمرانوں نے کبھی روشن خیالی کا نعرہ لگایاتو کبھی حقوق نسواں کے نام سے بل پاس کرکے زنا باالرضاکے فروغ کا ذریعہ بنتے رہے اوپر سے مغرب اور بھارت سے آنے والے واہیات اور بہودہ ٹی وی پروگرامز نے جلتی پرتیل کا کام کیا ، آج صورتحال روز بروز بدتر سے بدترہوتی جارہی ہے خواتین کی عصمت دری اور ظلم کے واقعات آئے روز پیش آرہے ہیں۔