کراچی (جیوڈیسک) ظالم ہیں، بے گناہوں کو مارتے ہیں۔“ فقیر احمد نے یہ جملہ اس وقت ادا کیا جب وہ ایک دن پہلے گلشن معمار میں ایوب شاہ بخاری کے مزار کے اندر ہونے والے چھ مزدوروں کے دہشت ناک قتل کے بارے میں بتا رہے تھے۔
خدا کی بستی میں واقع ایک اور مزار کے اندر ایک گھاس پھونس کی جھونپڑی جسے آستانے کا نام دیا گیا تھا، میں بیٹھے ہوئے فقیر احمد نوجوانوں کے ایک گروپ سے بات چیت میں مصروف تھے، جو قریب میں واقع ایوب گوٹھ سے لنگر کے بارے میں دریافت کرنے آئے تھے، جو بدھ کو تقسیم کیا جاتا ہے۔
نزدیک سے گزرتے ہوئے ٹریفک کے شور کے علاوہ قیوم شاہ بخاری کے مزار کے اندر کا ماحول نہایت پرسکون تھا۔
تیس برس کے دیہاڑی دار مزدور جاوید حسین نے بتایا ”ہم یہاں اس قتل کے بارے میں جاننے کے لیے آئے ہیں، دوسرے لوگوں کی طرح ہم بھی بے خبر ہیں کہ آخر کوئی کیوں مذہب کی تبلیغ کے لیے قتل کرے گا؟“